کہتے ہیں کہ تنہائی انسان کو مار دیتی ہے، لیکن آج ہم آپ کو ایسے شخص کے بارے میں بتائیں گے جو کہ 40 برس سے دنیا کی بھگ دوڑ سے دور زندگی گزار رہا ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 95 سال امیر محمد عرف ماما میرو 4 دہائیوں سے بلوچستان میں واقع سورینج کی پہاڑیوں میں تنہا زندگی گزار رہے ہیں۔
اس ویران علاقے میں صرف ایک مکان اور مسجد ہے، جبکہ دور دور تک ماما میرو کے علاوہ کوئی شخص موجود نہیں ہے۔ ماما میرو نے پالتو جانور بھی رکھے ہوئے ہیں۔ تنہا زندگی گزارنے سے قبل وہ کوئلے کی کان میں کام کیا کرتے تھے
انہوں نے بتایا کہ کبھی کبھار کوئی دوست یا رشتہ دار کھانے پینے کیلئے سامان لے آتا ہے۔
ماما میرو نے کہا کہ 40 برس قبل یہاں ڈیم بنانے کیلئے مزدور آئے تھے، انہوں نے مسجد بھی تعمیر کی تھی، جبکہ ڈیم کا کام مکمل نہ ہوسکا تو سارے مزدور واپس چلے گئے تھے۔ ماما نے کہا کہ لیکن میں نے یہاں پر ہی رہائش اختیار کرلی تھی۔
ماما میرو کے پاس صرف دو ہی کپڑے کی جوڑی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ تین چیزیں ان کیلئے اہم ہے، اللّٰہ کی محبت، جنت کی طلب، اور جہنم کا خوف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ میرے ذہن میں اور کچھ نہیں۔
ماما میرو کہتے ہیں کہ میں صرف جنت مانگتا ہوں۔ مجھے گلاب کے پھولوں میں جنت نظر آتی ہے۔
ماما میرو کی یہ تنہائی کب ختم ہوگی نہ وہ خود جانیے ہیں اور نہ ہی ان کے گھر والے جانیے ہیں۔