بازار سے گزر رہا تھا اچانک دھماکہ ہوا اور میرا پاؤں ضائع ہوگیا ۔۔ دھماکے میں ٹانگ سے معذور ہونے والے با ہمت شخص کی کہانی جس نے قرض لے کر گھر بنایا

image

اپنے پیروں پر چلتا پھرتا انسان سب کو پسند ہے۔ لیکن خدانخواستہ کسی دھماکے کی وجہ سے کوئی معذور ہو جائے، تو زندگی بھر اس لمحے کو یاد کرکے روتا ہے۔

ایسے ہی ایک 40 سالہ ریمل خان کی زندگی کا بھیانک حادثہ اور مکمل کہانی نجی ویب سائٹ کی جانب سے بتائی گئی ہے۔ انڈیپینڈینٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے ریمل خان بتاتے ہیں کہ:

'' میں شمالی وزیرستان کے حسوخیل گاؤں کا رہائشی ہوں۔ بازار سے گزر رہا تھا کہ سڑک کنارے چھپے باردوی سرنگ پر پیر آگیا اور اچانک دھماکہ ہوگیا۔ دھماکے سے میری ایک ٹانگ ضائع ہوگئی۔ دوسری ٹانگ بری طرح زخمی ہوگئی تھی لیکن شکر ہے خدا کا وہ اب ٹھیک ہے۔ زخم کے نشانات تو اب بھی ہیں۔''

'' شمالی وزیرستان کے بازار میر علی میں قصائی کی دکان تھی اور زندگی چل رہی تھی۔ گھر کا خرچ بآسانی پورا ہوتا تھا۔ مجھے کیا پتہ تھا کہ اگلا قدم لینے سے دھماکہ ہوجائے گا اور میں ایک پاؤں سے معذور ہوجاؤں گا۔''

'' میرے علاج پر 8 لاکھ روپے کی رقم خرچ ہوئی۔ حکومت نے تو مجھے امداد نہ دی لیکن میرے قریبی اپنوں اور محلے والوں نے میرا خوب ساتھ دیا۔ میری مصنوعی ٹانگ لگائی گئی جس کی مدد سے اب میں چل پھرتا ہوں۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے اپنا گھر لوگوں کی ذکوۃ اور ان کی امداد کی بناء پر بنایا۔ ''

'' مجھے ٹانگ تو لگا دی گئی لیکن میں پھر بھی تھوڑا سا چلنے کے بعد تھک جاتا ہوں، اب مجھ میں زیادہ ہمت نہ رہی، اس دوران مجھ سے جتنا ہوسکا میں نے کوشش کی کہ لوگوں کا قرض اتار دوں۔ میں دو کمرے کے ایک کچے گھر میں رہتا ہوں۔ میرا تعلق غریب گھرانے سے ہے۔ میں واحد کفیل ہوں، ایک بوڑھی ماں، ایک بیوی اور 2 بچے ہیں میرے ان کے لئے اب میں زیادہ محںت نہیں کر پاتا ہوں۔

بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں اب تک سیکنڑوں لوگ متاثر ہوچکے ہیں لیکن حکومتی امداد جن لوگوں کو ملی وہ کم ہی ہیں۔ ایسے میں ایک غریب انسان کیسے اپنے اور گھر والوں کے اخراجات پورے کرسکتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts