مجھے پتہ ہے میں نے اپنے شہید بیٹے کو کس طرح غسل دیا ہے ۔۔ کانسٹیبل خالد جاوید کے والد اور بیٹے کو کب اور کیسے پتہ چلا کہ وہ شہید ہوگئے؟

image
ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ جب وہ خدا کے پاس لوٹے تو شہید ہو کر جائے کیونکہ شہیدوں کے درجات سب سے زیادہ بلند ہیں۔ فوجی اہلکاروں کا تو یہ خواب یقیناً مکمل ہو جاتا ہے۔ ایسے ہی ایک فوجی اہلکار کانسٹیبل خالد جاوید تھے۔ جو ٹی ایل پی مظاہروں میں شہید ہوگئے۔
کانسٹیبل خالد جاوید کا ایک اکلوتا بیٹا اور 5 بیٹیاں ہیں۔ ان کی ایک بیٹی کی شادی ہوچکی ہے اور چار بیٹیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ بیٹا انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کا طالبِ علم ہے۔ کانسٹیبل خالد جاوید کا بیٹا محمد اویس اپنے والد کی خواہش کے حوالے سے بتاتا ہے کہ:
'' میرے والد چاہتے تھے کہ میں ڈاکٹر بنوں اور آگے بڑھوں، اپنی تعلیم جاری رکھوں، کسی غلط چیز کو نہ اپناؤں اور والدین کے ساتھ خاندان کا نام روشن کروں۔ ''
اویس کہتے ہیں: '' والد ہر ہفتے کی شام کو آتے تھے اور پیر کی صبح 7 بجے یا 5 بجے ہی گھر سے چلے جاتے تھے۔ اس دن بھی ابو کے آنے کا دن تھا میں نے کال کی تو انہوں نے نہیں اٹھائی، تھوڑی دیر بعد بات ہوئی۔ پھر میں نے کال کی تو معلوم ہوا کہ بیلنس نہیں ہے میں دکان سے لوڈ ڈلوانے گیا تو وہاں بازار میں ٹی وی پر آ رہا تھا کہ 2 اہلکار شہید ہوگئےہیں، میں نے سنا میرے دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں۔ ابو کی شہادت سے آدھا گھنٹہ قبل ہی میں نے ان سے بات کی انہوں نے کہا کہ بیٹا جنگ شروع ہوگئی ہے۔ میں انتظار ہی کرتا رہا، اج بھی دعا کرتا ہوں کہ وہ کہیں سے آجائیں تو میں ان سے گلے لگ کر ملوں ان کو بتاؤں کہ ان کے بغیر ہم کچھ نہیں ہیں۔ ''
خالد کے والد کہتے ہیں: '' ہمیں بتایا گیا کہ وہ اچھی شہادت کی موت اس دنیا سے رخصت ہوا ہے، جب میں نے اسے غسل دیا تو مجھ پر کیا بیت رہی تھی میں بتا نہیں سکتا ہوں، اس کے جسم پر زخموں کے نشانات تھے۔ اس کے بعد ہماری ساری ذمہ داری دوسرے بیٹے پر آگئی جو کسان ہے۔ یہ مذاکرات جب بھی تو ہوسکتے تھے، یوں دنگے فساد لازمی تھے کیا۔ ہمیں تو صبر آ جائے گا لیکن بچوں اور بیٹیوں کو کون سنبھالے گا۔ ''

About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts