اکثر پاکستانی نوجوان اگرچہ والدین کو متاثر کرنے میں ناکام رہتے ہیں یا پھر پڑھائی میں اساتذہ کو بھی مطمئن نہیں کر پاتے ہیں۔ لیکن ایک معاملے میں پاکستانی نوجوان سب سے آگے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام آج ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے جس میں آپ کو بتائیں گے کہ پاکستانی نوجوان غیر ملکی خواتین کو کس طرح متاثر کر رہے ہیں۔
چیک ریپبلک کی خاتون:
سیالکوٹ کے ایک اور جوان کو غیر ملکی خاتون مل گئی۔ 23 سالہ نوجوان عبداللہ گجراںوالہ کا رہائشی ہے جبکہ عبداللہ کی خاطر پاکستان آنے والی خاتون چیک ریپبلک سے پاکستان آ گئی ہیں۔ 65 سالہ خاتون پاکستانی نوجوان عبداللہ سے شادی کے لینے پاکستان آئی ہیں۔
عبداللہ گجراںوالہ میں رنگ کا کام کرتا ہے اور گھروں میں رنگ کا کام کرتا ہے۔ عبداللہ نویں جماعت تک ہی پڑھا ہے جبکہ اس کے برعکس ان کی اہلیہ اپنے ملک میں ٹیچر رہ چکی ہیں اور جرمن زبان سکھاتی تھیں۔ عبداللہ کے رشتہ دار اور گھر والے ان کی رات رات تک ویڈیو کالز اور کالز سے تنگ آ چکے تھے جبکہ عبداللہ بضد تھا کہ اسے اسی خاتون سے شادی کرن ہے۔ خاتون کی خاطر عبداللہ کے گھر والے بھی ناراض ہوئے۔
عبداللہ کی اہلیہ کہتی ہیں کہ میں نے پاکستانی ایمبسی سے بہت جنگ لڑ ہے اس کے بعد میں پاکستان آ پائی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ عبداللہ کے والدین بہت اچھے ہیں ان کے ابو جی اور امی جی کا رویہ میرے ساتھ کافی اچھا ہے۔ تیسرے نمبر پر مجھے عبداللہ اچھے لگتے ہیں۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ مجھے پاکستان کافی پسند آیا ہے مگر مجھے واپس اپنے ملک جانا ہے، کورونا کی وجہ سے ہم نہیں جا پا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عبداللہ فیس بک پر مجھے بار بار میسج کرتے تھے، حالانکہ میں نے انہیں منع بھی کیا مگر یہ نہیں مانے۔
بالآخر یہ مجھے منانے میں کامیاب ہو گئے اور میں پاکستان آ گئی ہوں۔ اہلیہ بتاتی ہیں کہ میرا کار حادثہ ہوا تھا جس کے باعث میں کام نہیں کر سکتی تھی اور مجھے ٹیچنگ چھوڑنا پڑی۔
عبداللہ نے اپنی اہلیہ کی وجہ سے انگریزی زبان سیکھی ہے ان کی انگریزی بھی دیکھنے والی ہے کیونکہ وہ انگریزی بولتے تو صحیح ہیں مگر شاید سننے والے ہی غلط سمجھتے ہیں۔ اب اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ان کی اگنریزی کتنی اچھی ہوگی۔ لیکن اہلیہ ان کی انگریزی کو سمجھ جاتی ہے۔
عبداللہ اور ان کی اہلیہ آپس میں کافی خوش ہیں اور وہ اپنی نئی زندگی کی شروعات کے لیے پُر امید ہیں۔ جبکہ وہ اپنی اہلیہ کو خوش کرنے کے لیے ہر موقع پر تیار رہتے ہیں۔
امریکہ کی ہیلینا:
امریکہ سے تعلق رکھنے والی ہیلینا 21 سالہ پاکستانی نوجوان کاشف کی خاطر امریکہ سے پاکستان آ گئیں۔ کاشف اور ہیلینا کی ملاقات سوشل میڈیا پر ہوئی تھی۔ ہیینا کاشف سے بے حد متاثر ہوئیں اور پھر پاکستان آنے کا فیصلہ کیا۔
21 سالہ کاشف اس وقت حیران رہ گئے تھے جب انہوں نے ہیلینا کو دیکھا تھا کیونکہ وہ اس طرح پاکستان آجائیں گی یقین نہیں ہو رہا تھا۔ ہیلینا کی عمر 41 سال ہے۔ ہیلینا نے نکاح سے قبل اسلام قبول کیا اور اپنا نام تبدیل کر کے ماریہ رکھا تھا۔
دونوں کی شادی سے متعلق کاشف کے والدین پُر امید تھے اور ان کہنا تھا کہ شادی کے دعوت نامے بھجوائے جا چکے ہیں۔ شادی کے بعد امریکہ جانے سے متعلق سوال کے جواب میں ماریہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہم نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ جہاں کاشف رہیں گے میں بھی ان کے ساتھ وہیں وہوں گی پھر چاہے وہ پاکستان ہی کیوں نہ ہو۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس شادی پر دلچسپ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ شادی کے دن کاشف کی حالت دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اس نے امریکہ جانے کے لیے 41 سالہ خاتون سے شادی کی لیکن شادی کے بعد گھر بار اور ملک چھوڑ کر آنے والی ماریہ نے امریکہ واپس جانے سے انکار کرکے کاشف کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔ یاد رہے کہ 41 سالہ ہیلینا کی 21 سالہ کاشف سے ملاقات ایک سال قبل سوشل میڈیا پر ہوئی۔
پالینڈ کی خاتون:
حافظ آباد کے 28 سالہ نوجوان نے 82 سالہ ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون باربرہ سے پسند کی شادی کر لی ہے۔ پالینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون سوشل میڈیا پر حافظ ندیم سے دوستی کر بیٹھی تھیں۔ ندیم فیس بک پر باربرہ سے بات چیت کرتا اور اپنے جذبات کا اظہار کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ خاتون ندیم کی خاطر پاکستان آ گئیں اور ندیم سے روایتی طور طریقے سے شادی کر لی۔
حافظ آباد کے ندیم کا اسپئیر پارٹس کا کاروبار ہے، ندیم اپنے کاروبار سے بے حد خوش ہیں۔اس جوڑے کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ دونوں کو انگریزی زبان نہیں آتی بلکہ دونوں گوگل پر پالش اور اردو زبان کو ٹرانسلیٹ کر کے بات کرتے ہیں۔ حافظ ندیم کی شادی پہلے سے طے شدہ تھی، جبکہ لڑکی ندیم کی رشتہ دار تھی لیکن شادی سے محض تین دن پہلے ندیم نے اس لڑکی سے شادی سے انکار کر دیا اور پالش خاتون سے شادی کا فیصلہ کیا۔
حافظ آباد کے ندیم کا اسپئیر پارٹس کا کاروبار ہے، ندیم اپنے کاروبار سے بے حد خوش ہیں۔اس جوڑے کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ دونوں کو انگریزی زبان نہیں آتی بلکہ دونوں گوگل پر پالش اور اردو زبان کو ٹرانسلیٹ کر کے بات کرتے ہیں۔ حافظ ندیم کی شادی پہلے سے طے شدہ تھی، جبکہ لڑکی ندیم کی رشتہ دار تھی لیکن شادی سے محض تین دن پہلے ندیم نے اس لڑکی سے شادی سے انکار کر دیا اور پالش خاتون سے شادی کا فیصلہ کیا۔