بڑی آںکھیں، لمبی ناک، خوبصورت چہرا ۔۔ مصر کے میوزیم میں موجود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے وقت کے فرعون کی اہلیہ کیسی دکھتی تھی؟ دیکھیے

image

دنیا میں ایسی کئی تاریخی چیزیں موجود ہیں جن کو دیکھ کر آج بھی حیرت ہوتی ہے، دماغ سوچ بھی نہیں سکتا ہے اُس دور میں بھی ایسے کام ہو سکتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو مصر کے اس میوزیم کے بارے میں بتائیں گے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور کے فرعون کی ممیاں اور دیگر چیزیں موجود ہیں۔

مصر کے شہر قاہرہ میں واقع اس میوزیم میں کئی فرعون کی ممیاں موجود ہیں مگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے وقت کی ممیاں اور ان کی باقیات آج بھی ہر ایک شخص کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے۔

زبیر ریاض نامی فیس بک پیج پر اس میوزیم سے متعلق ویڈیو اپلوڈ کی گئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرعون کی لاشیں تین سے چار منزلہ شو کیس میں رکھی ہوئی ہیں۔

ان ممیوں کے جسم پر لپٹی ہوئی پٹیاں بھی اسی دور کی ہیں، اور ان پٹیوں پر موجود گندگی بتا رہی ہے کہ یہ بہت پرانی ہیں۔ ان ممیوں پر وہی سونے کی چیزیں رکھی گئی ہیں جو کہ اس دور میں مرنے والی ممی پر رکھی جاتی تھیں۔ یہ جو ممیاں اس میوزیم میں رکھی ہوئی ہیں یہ اپنی اصل حالت میں موجود ہیں یعنی ان کے چہرے پر موجود ماسک بھی اسی وقت سے لگا ہوا ہے جو کہ ہٹایا نہیں گیا ہے۔

اس میوزیم میں بچوں کی ممیاں بھی موجود ہیں، جبکہ رومن ایمپائر کے کچھ لوگوں کی ممی بھی یہاں رکھی ہوئی ہیں۔

اس میوزیم میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے کچھ عرصے بعد مرنے والی عورت کی ممی بھی موجود ہے۔ اس ممی کی خاص بات یہ ہے کہ اس عورت کی ممی کے کوفن پر چہرے کی طرف ایک تصویر بنائی گئی ہے جو کہ شاید مرتے وقت ہی اس زمانے کے لوگوں کی جانب سے پہچان کے طور پر بنائی گئی ہو۔

بڑی بڑی آنکھیں جن میں کاجل بھرا ہوا ہے، گھنی پلکیں، لمبی ناک،جبکہ چھوٹے ہونٹ، اس عورت کی تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ اپنے دور کی کافی خوبصورت عورت تھی اور شاید کوئی عام عورت بھی نہیں تھی تب ہی اس ممی کی تصویر میں موجود عورت نے بہترین ہار پہنا ہوا اور جھمکے پہنے ہوئے ہیں۔

جبکہ اس ممی کے کوفن کے پیروں کی طرف پاؤں بھی بنائے گئے جو واضح کر رہے ہیں کہ سراہنا کس طرف ہے۔ لیکن پاؤں کافی خوبصورت معلوم ہو رہے ہیں اور ناخنوں پر سنہری پالش سے معلوم ہوتا ہے کہ فرعون کے زمانے میں سنہرے رنگ کو پسند کیا جاتا تھا۔

ایک اور خاتون کی ممی پر بھی تصویر بنائی گئی تھی جس سے معلوم ہو رہا تھا کہ وہ کسی اعلیٰ نصب خاندان سے تھیں کیونکہ ان کے چہرے کے تاثرات اور ہیرے جواہرات اس بات کی گواہی دے رہے تھے۔ ان میں سے ایک ممی ایسی بھی تھی جسے سونے اور ہیرے جواہرات پہننے کا بے حد شوق تھا، یہی وجہ تھی کہ وہ لڑکی سنہری لڑکی کے نام سے مشہور ہو گئی تھی۔

اس میوزیم میں عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں فرعون کی جانب سے عبادت کے لیے جو مورتیاں بنائی جاتی تھیں وہ بھی موجود ہیں۔ ان میں مختلف قسم کی مورتیاں ہیں جیسے کہ جانوروں کی، گائے کی، بکرے کے سر اور انسانی جسم والی، خود فرعون کی، پتلی مورتیاں جو کہ انتہائی نازک ہوتی ہیں وہ بھی اس میوزیم میں موجود ہیں۔

مصر میں ایک ایسی مورتی بھی پائی جاتی ہے جس کا سر بکرے کا مگر دھڑ شیر کا ہوتا تھا جسے انہتائی اہمیت حاصل تھی۔ اسی میوزیم میں دو ایسے پتلے بھی رکھے گئے ہیں جو کہ دو سے تین منزلہ عمارت جتنے ہوں گے، یہ پتلے فرعون اور اس کی اہلیہ کے ہیں۔ دونوں پتلے اس پورے میوزیم میں سب کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts