اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی حفاظت کرنا کوئی آسان کام نہیں یہی وجہ ہے کہ آج سے تقریباََ 3سال پہلے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مسجد میں داخل ہوتے ہوئے حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں جان دینے والے پاکستانی ہیرو کو نیوزی لینڈ کا سب سے بڑا ایوارڈ نیوزی لینڈ کراس سے نواز دیا گیا۔
اس پاکستانی کا نام نعیم رشید ہے یہی نہیں بلکہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں زندہ بچ جانے والے عبدالعزیز کو بھی نیوزی لینڈ کراس کے ایوارڈ سےنوازا جائے گا۔
اس ایوارڈ سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن نے کہا ہے کہ یہ ایوارڈ وکٹوریا کراس کے مساوی سویلین ایوارڈ ہے۔
جو نیوزی لینڈ میں اس سے پہلے صرف 2 بار دیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ کرائسٹ چرچ میں اس افسوسناک واقعے کو روکنے میں مزید 8 افراد کو بھی بہادری میڈل دیے جا ئیں گے، ان افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جنہوں نے حملہ آور کو گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع ایک مسجد پر دہشت گرد نے حملہ کیا تھا جسے روکنے کی کوشش میں پاکستانی شہر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے نعیم رشید، انکا 22 سالہ بیٹا طلحہ اور 51 مسلمان شہید ہوئے تھے۔