حجرہ اسود اور روضہ رسول ﷺ سے متعلق آپ نے بہت سی معلومات سوشل میڈیا پر حاصل کی ہوں گی، جیسے کہ گنبد خضرا، روضہ رسول ﷺ کی جالی۔
مگر ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو بتائیں گے کہ حجرہ رسول ﷺ میں کس خوش قسمت خاتون کا جہیز موجود ہے۔
ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کسی نا کسی طرح آقائے دو جہاں ﷺ کے روضہ اقدس کا دیدار کر سکے، لیکن یہ دیدار خوش قسمت لوگوں کو ہی ملتا ہے۔ لیکن کچھ خوش قسمت ایسے بھی ہیں جنہیں روضہ رسول ﷺ کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اور اسی طرح ایک خوش قسمت خاتون ایسی بھی ہےجن کا جہیز حجرہ رسول ﷺ میں بطور امانت رکھا گیا ہے۔
سعودی عرب کے بادشاہ شاہ فیصل نے جب ایک مرتبہ حجرہ رسول ﷺ کی زیارت کی تو اندر لوہے کے کچھ صندوقوں کو دیکھا، جس کے بارے میں کسی معلوم نہیں کہ ان صندوقوں کے اندر کیا ہے۔
جب شاہ فیصل نے اس حوالےسے پوچھا تو انہیں بتایا گیا کہ یہ صندوقیں عثمانیہ خلافت کے دور میں یہاں رکھی گئی تھیں۔ صندوقوں میں کیا چیز موجود ہے، یہی وجہ جاننے کے لیے شاہ فیصل نے اعلٰی افسران پر مبنی ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں محکمہ اوقاف، محکمہ مالیات اور نگرانی کے افسران شامل تھے۔
محکمہ مالیات کے افسر نے آنکھوں دیکھا حال سناتے ہوئے بتایا کہ ہم عشاء کی نماز کے کچھ دیر بعد حجرہ نبوی ﷺ میں داخل ہوئے۔ تمام چیزوں کا جائزہ لیتے ہوئے پہلی صندوق میں سونے کی اینٹیں اور زیورات موجود تھے۔ دوسری صندوق میں خانہ کعبہ پر لٹکائی جانے والی چاندی کی زنجیریں پائی گئیں۔ ان سامان میں آقائے دوجہاں ﷺ سے منسوب کچھ خطوط بھی پائے گئے تھے۔
حجرہ نبوی ﷺ میں موجود سامان کا معائنہ تقریبا 15 روز تک جاری رہا تھا۔ ان سامان میں عثمانیہ خلافت کے سلطان عبدالمجید کی دختر کے زیورات اور جہیز کا سامان مدینہ منورہ کی خواتین کی شادیوں کے لیے روضہ رسول میں وقف کے لیے بطور امانت رکھوایا گیا تھا۔ جو اس وقت سے اب تک وہیں موجود تھا۔
اس کمیٹی نے ان کے زیورات کو میوزیم میں رکھنے کی ہدایت کی جبکہ دیگر زیورات کو مالیاتی ادارے کو دینے کا مشورہ دیا، تاکہ ان کے چوری ہونے کا خطرہ کم ہو۔