دشمنوں نے پاکستان کے امن کو ایک مرتبہ پھر سے نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ اب پشاور کے قصہ خوانی بازار کی کوچہ رسالدار مسجد میں دھماکہ ہوا جس سے اردگرد کھڑی گاڑیوں کے اورعمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔
اس افسوسناک و اقعے کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہو گئے ہیں۔
لیکن دھماکہ ہوا کیسے یہ جانتے ہیں عینی شاہد کی زبانی،نجی ٹی وی وک انٹرویو دیتے ہوئے عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور نے پہلے سیکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے، پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل ہوا اور خود کو اڑا دیا۔
یہی نہیں بلکہ حملہ آور مسجد کے منبر تک پہنچ گیا تھا جہاں اس نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑایا۔ پھر کیا تھا ہر طرف انسانی جسم کے اعضاء پڑے ہوئے تھے۔
یہ دھماکہ 12 بج کر 55 منٹ پر ہوا اور اس وقت مسجد کا پورا ہال بھرا ہوا تھا لیکن دھماکے کے بعد میں نے 12 لاشیں دیکھیں اور لاتعداد زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔
صرف یہی نہیں عینی شاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ چار روز پہلے بھی ایک گھر پر دستی بم حملہ ہوا تھا جس پر ہم نے سیکیورٹی بڑھانے کا کہا تھا مگر سیکیورٹی کا کوئی نام و نشان نہیں، جمعہ کے روز بھی کوئی سکیورٹی نہیں ہوتی۔
عینی شاہد کا کہنا تھاکہ ریسکیو ٹیمیں دیر سے پہنچیں، زخمیوں کو موٹر سائیکلوں پر اسپتال پہنچایا، تنگ گلیوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا تھا۔