میاں بیوی کا رشتہ بہت مضبوط اور طاقتور ہوتا ہے لیکن اگر ان کے درمیان کوئی تیسرا آجائے تو رشتے کی بنیادیں ہل جاتی ہیں۔ تیسرے فریق میں ضروری نہیں کہ بیوی کی زندگی میں کوئی دوسرا مرد یا شوہر کی زندگی میں کوئی دوسری عورت آئے بلکہ شوہر کے گھر والے یا بیوی کے گھر والے بھی شادی شدہ جوڑے کے درمیان دوریاں بڑھانے میں اپنا منفی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ہر شادی شدہ جوڑے کی زندگی میں ہوتا ہے۔
بعض اوقات ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ میاں بیوی کے آپسی تعلقات بہتر ہوتے ہیں لیکن ایک مرد اپنی ماں کے سامنے کچھ بول نہیں پاتا اور ماں کے غصے کی وجہ سے وہ بیوی کی تذلیل کرتا ہے۔ معاشرے میں ایسے مرد کمزور مردوں کے نام سے جانے جاتے ہیں جن کو سچ اور جھوٹ، صحیح اور غلط کا اندازہ نہیں ہوتا وہ بس ماں کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر وقت ماں ہی صحیح ہو بعض اوقات بیویاں بھی حق پر ہوتی ہیں لیکن وہ کمزور مرد ہوتے ہیں جو ماں کے کہنے پر بیویوں پر ظلم کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ڈرامے کی ویڈیو بہت وائرل ہو رہی ہے جس میں شوہر اپنی بیوی کو پہلے کہتا ہے کہ تم اچھی لگ رہی ہو اور پھر جب ماں کہتی ہے کہ یہ کیسے کپڑے پہن رکھے ہیں تو کہتا ہے کہ جاؤ بیگم کپڑے بدل لو ماما جو بول رہی ہیں۔ اس پر بیوی کہتی ہے کہ ابھی تو آپ نے کہا تھا کہ میں اچھی لگ رہی ہوں، یہ سن کر وہ مرد لاجواب ہو جاتا ہے اور اس کی ماں سوال کرتی ہے کہ زین یہ تمہیں اچھی لگ رہی ہے تو شوہر بجائے اپنی بات کا تسلیم کرتا اس نے مردانگی کا ثبوت دکھاتے ہوئے بیوی کو تھپڑے دے مارا۔
جس پر صارفین بھی بھڑک اٹھے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ کب تک ہم اور ہمارا معاشرہ ایسی چیزوں کی رہنمائی کرتا رہے گا، بجائے اس کے ہم آپس میں ایک دوسرے کی عزتِ نفس کو سمجھیں اور کچھ انٹرٹینمنٹ دکھائیں، ہم یہ تشدد دکھا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو یہ سیکھ ملے کہ اگلی دفعہ جب تمہارے پاس ماں کے آگے بولنے کا جواب نہ ہو تو بیوی کو ہی چُپ کروا دو۔