سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق ایسی کئی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں جو کہ ان کی یاد کو تازہ کرتی ہیں، لیکن جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں ان کی قبر کی تختی بہت کچھ بتا رہی ہوتی ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
اشفاق احمد:
معروف مصنف اور ادیب اشفاق احمد ہمیشہ ہی سے پاکستان کے ادبی اور اخلاقی موضوعات پر گہری نگاہ رکھتے تھے، ان کے منہ سے نکلی ہر بات اثر رکھتی تھی۔
لیکن ان کے قبر کے کتبے پر لکھا ہے کہ اللہ آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا کرے، آمین۔ یہ بہت بڑی بات ہے کہ مرنے کے بعد کی آسانیوں کی دعائیں دینا، اسی طرح یہ آسانیاں دوسروں میں تقسیم کرنے کی دعا دینا۔
فیض احمد فیض:
فیض احمد فیض کی قبر کے کتبے پر اگرچہ نام اور کلمہ طیبہ کے علاوہ کچھ نہیں لکھا مگر اس وقت سب افسردہ اور جذباتی ہو جاتے ہیں جب فیض احمد فیض کی قبر کی سیدھی طرف انہی کی اہلیہ کی قبر کو دیکھتے ہیں۔
سوچتے ہیں کہ زندگی میں بھی ساتھ تھے اور اب مرنے کے بعد بھی برابر میں دفن ہیں۔
بہادر شاہ ظفر:
مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی قبر کے کتبے پر ان کا نام ہی اتنا بڑا لکھا کہ چھوٹے الفاظ میں لکھا گیا تھا۔ حضرت ابو ظفر سراج الدین محمد بہادر شاہ ظفر رحمتہ اللہ علیہ۔
تاریخ پیدائش سے تاریخ وفات کی تاریخ بھی کچھ اس طرح لکھی ہے کہ باقاعدہ اردو کی عزت کی جا رہی ہے۔ ان کی قبر کے کتبے پر ان کے ساتھ پیش آئے افسوس ناک اور تکلیف دہ واقعات کو لکھا گیا ہے۔ جس میں بہادر شاہ ظفر کی آپ بیتی کو بتایا گیا ہے۔
معین اختر:
معروف پاکستانی کامیڈین اور اداکار معین اختر کی قبر دیکھ کر معلوم نہیں ہوتا ہے کہ یہ انہی کی قبر ہے۔ کیونکہ اس قبر کی حالت چیخ چیخ کر بتا رہی ہے کہ اسے دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
ان کی قبر کے کتبے پر بھی ان کا نام اور تاریخ وفات لکھا گیا ہے۔ جبکہ تختی بھی ٹیڑھی معلوم ہو رہی ہے۔
نور جہاں:
ملکہ ترنم نور جہاں کی قبر کے کتبے پر ان کا نام اور ساتھ ہی ان کی تاریخ وفات لکھی ہے۔
جس میں سنہ 2000 اور رمضان المبارک لکھا ہوا ہے۔