کھانا ریتلی زمین پر بیٹھ کر کھاتے ہیں اور دولہے کا والد میدان میں آ کر بال کیوں سنوارتا ہے! نام کے غریب ان جھگی والوں کی شادی کس شاہی طریقے سے ہوتی ہے؟

image

ہم نے شادی پر 8 دیگیں سالن کی بنوائی تو کوئی کہتا ہے کہ ہم نے 15 دیگیں۔ یہ سب باتیں جب آپ سنتے ہوں گے تو لگتا ہو گا کا یہ بڑے بڑے گھروں والوں کے کام ہیں مگر ایسا ہے نہیں، یہاں ہم آپکو جھگی میں رہنے والوں کی شادی کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جسے سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔

یہاں سب سے پہلے ایک بڑے سے ریگستان میں یہ ایک پنڈال لگاتے ہیں اور اسی کے باہر 10 سے 15 دیگیں چکن کی بناتے ہیں۔ اور دولہا دلہن کو صبح سویرے ہی شہرو ں کی طرح پارلر بھیج دیتے ہیں تاکہ وہ اپنی زندگی کے سب سے بڑے دن پر سب سے بہترین لگیں۔

اس کے بعد کاروں ، موٹر سائیکلوں اور کیری ڈبے میں دور دور سے شادی میں شرکت کرنے کیلئے دوست احباب گھر کی بجائے اسی پنڈال میں صبح صبح پہنچ جاتے ہیں۔

اب اتنے زیادہ مہمان ہوتے ہیں تو ان کی خدمت کرنا اور دیکھنا کہ کسی کو کوئی تکلیف تو نہیں یہی وجہ ہے کہ لڑکے کے والد کو کپڑے پہننے تک کا وقت ٹھیک سے نہیں ملتا اس لیے زیادہ تر ان کی شادیوں میں یہ دیکھا جا تا ہے کہ لڑکے کا والد اپنے بال شادی کے پنڈال کے پاس ہی آ کر سنوارتا اور ہر چیز کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

مزید یہ کہ یہاں شہروں کی طرح روٹیاں باہر سے پکی پکائی نہیں بلکہ ایک بہت سے بڑے توے پر پکائی جاتی ہے جو شادی کے پنڈال کے گیٹ کےعین سامنے ہوتا ہے۔

ان کا شادیوں کا یہ سسٹم دیکھ کر بس ایک ہی بات کہی جا سکتی ہے کہ یہ نام کے ہی جھگیوں میں رہنے والے ہیں ورنہ ان کا یہ نظام تو کسی بڑے آدمی سے کم نہیں۔

اس کے علاوہ اب آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ لوگ ٹیب کرسی پر بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے بلکہ کوئی بڑا ہو یا چھوٹا سب کے سب ہی زمین پر بیٹھ کر کھانا پسند کرتے ہیں اور زمین پر چٹائی نہیں بلکہ بہترین لال رنگ کے قالین بچھائے جاتے ہیں۔

اب سب سے اہم چیز وہ یہ ہے کہ دلہن کو یہاں اس لیے 15 لاکھ کی دلہن کہہ کر پکارا جا رہا ہے ، سسرال والوں نے انہیں کافی سارے تحفے تحائف دیے اور اس شادی پر تقریباََ 15 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے۔

واضح رہے کہ یہ لوگ بے شک غریب ہیں مگر ہیں بڑے دل والے کیونکہ اپنے ہر آنے والے مہمان کو یہ لوگ دلہا ہو یا دلہے کے گھر والے خود جا جا کر پوچھتے ہیں انتہائی اچھے انداز میں کچھ اور چاہیے تو بتائیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts