کراچی :چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت رمضان المبارک میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری محکمہ ایگریکلچر سپلائی اینڈ پرائیز اعجاز احمد مہیسر، سیکریٹری خوراک راجا خرم شہزاد سمیت صدر پولٹری ایسوسی ایشن، فلور مل ایسوسی ایشن، ڈیری فارم ایسوسی ایشن اور کنزیومر رائٹس ایسوی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی جب کہ تمام ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز نے وڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کی۔
اجلاس میں صوبے میں گوشت، دال، چاول، آٹا، سبزی، دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا تعین کرتے ہیں اور مشاورت کے بعد قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے۔
سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ سرکار کے مقرر کردہ نرخوں کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا اور رمضان المبارک میں اشیا ء خوردونوش کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے اور ذخیرہ اندوزوں کرنے والوں پر جرمانہ، دوکان سیل کے ساتھ ساتھ 6 ماہ کی قید بھی ہوگی۔
انہوں نے تمام ڈویژنل کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں قیمتوں پر کنٹرول کے رپورٹ ہر روز چیف سیکریٹری آفیس بھیجی جائے جب کہ سبزی اور فروٹ کے نیلامی کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر اور مختیار کار موجود ہونے چاہئیں۔
اجلاس میں ڈیری ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے لمپی اسکن بیماری کے بعد دودھ اور گوشت کے استعمال کے حوالے سے چلنے والے مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ مہم چلائی جا رہی ہے جس سے گوشت اور دودھ سے وابستہ افراد کو بہت نقصان پہنچا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ ڈیری ایسوسی ایشن کے مسائل سے آگاہ ہیں، حکومت لمپی اسکن بیماری کے خاتمے کے لئے کام کر رہی ہے۔ لمپی اسکن بیماری سے بچاؤ کے لئے حکومت کی طرف سے ویکسینیشن اور دوائیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
سعودی عرب نے رمضان میں نمازیوں پر کونسی پابندیاں عائد کردیں؟
ریاض :سعودی عرب میں وزارت مذہبی امور نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے سے مساجد کی تیاری کے لیے ہدایات ضوابط کا ایک مجموعہ جاری کیا ہے، جس میں سعودی عرب کے تمام خطوں میں مساجد کے ملازمین کے لیے نمازیوں کی خدمت اور وزارت کے پیغام اور عمومی اہداف کے حصول کے لیے سال 1443ھ کے رمضان کے حوالے سے ضوابط اور ہدایات پر زور دیا گیا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے مملکت کی تمام مساجد کے ملازمین بشمول آئمہ اور موذن حضرات پر زور دیا کہ وہ اپنے کام میں باقاعدگی سے توجہ دیں۔ رمضان کے بابرکت مہینے میں غیر حاضر نہ ہوں۔
نماز کی ادائیگی کے دوران امام اور نمازیوں کی تصویر کشی کے لیے مساجد میں کیمروں کا استعمال نہ کریں، اور نماز میڈیا میں نشر نہ کریں۔ اس میں ضمن کے عزم پر بھی زور دیا گیا کہ وہ ام القری کیلنڈر کے مطابق اذان کے وقت کے ساتھ نمازوں کی اذانیں دیں۔
ماہ رمضان میں مقررہ وقت پر نماز ادا کریں اور اذان کے بعد ہر نماز کے لیے مقررہ مدت قائم کریں۔وزارت نے مساجد کے اماموں کو فرض نمازوں کے بعد ایسی کتابوں کا مطالعہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو مسجد کی جماعت کے لیے مفید ہوں خاص طور پر وہ کتابیں جو روزے کے احکام و آداب، ماہ مقدس کے فضائل اور اس سے متعلق احکام سے متعلق ہوں۔
سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے مملکت کے مختلف خطوں میں مساجد کے تمام ملازمین پر زور دیا کہ وہ روزہ داروں اور دیگر لوگوں کے لیے افطاری کے منصوبوں کے لیے مالی عطیات جمع نہ کریں۔ افطار پروگرام مساجد کے صحنوں اور تیار شدہ جگہوں میں کے یجائیں اور چھت کے نیچے نا ہوں۔
امام یا مذن کی ذمہ داری ہے کہ افطاری کے لیے مختص جگہوں کو افطار کے فورا بعد صاف کیا جائے۔ماہ صیام کے دوران مساجد کی انتظامیہ کے لیے جاری ہدایات میں اعتکاف سے متعلق ہدایات بھی شامل ہیں۔ یہ کہ مسجد کا امام نمازیوں کو اعتکاف کی اجازت دینے کا مجاز ہوگا اعتکاف کے لیے نماز تراویح میں لوگوں کے حالات کو مدنظر رکھا جائے۔ نماز کو محدود کیا جائے۔
نمازوں اور اعتکاف کے دوران مساجدد میں دیکھ بھال اور حفظان صحت کا خاص خیال رکھا جائے۔ خواتین کے لیے مختص جگہوں کی صفائی کا اہتمام یقینی بنایا جائے۔مساجد کے آئمہ اور خطیب حضرات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ماہ صیام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام الناس میں اسلام کی حقیقی تعلیمات راسخ کرنے کے لیے تذکیر جاری رکھیں۔