آج کل وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹائے جانے کی کوشیشیں جاری ہیں اور اس کیلئے تحریک عدم اعتماد بھی پیش کر دی گئی مگر اب ملک کے معروف صحافی نے ایسی موقعے پر ایک بیان دیا ہے جس نے تمام پاکستانیوں کے دل جیت لیے ہیں۔
اور بات یہ ہے کہ آج سے 2 سال قبل وزیراعظم عمران خان پر بہت پریشر تھا کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر لیں مگر خان صاحب دٹ کر کھڑے رہے اور اسرائیل کو تسلیمنہیں کیا جس کے بعد انہیں کئی قسم کی لالچ بی دی گئیں مگر وزیراعظم عمران خان اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔
یہی نہیں بقول حامد میر صاحب کے کہ یہ دباؤ اور لالچ دینے کا سلسلہ مارچ 2019 شروع ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کی خلاف تحریک عدم اعتماد پیش:
قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی قیادت میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی ہے۔ جس کے بعد اجلاس جمعرات تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے قرارداد پڑھی۔ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں 160 ممبران شریک ہوئے جبکہ شاہ زین بگٹی کے اپوزیشن میں شامل ہونے کے بعد یہ تعداد 163 ہے۔
مزید یہ کہ وزیراعظم عمران خان سے چوہدری پرویز الہٰی کی ملاقات میں اپوزیشن کے لیے بڑا سر پرائز سامنے آگیا۔ حکومت نے چوہدری پرویز الہٰی کو وزیراعلیٰ نامزد کردیا ہے۔ وفاقی وزیر مونس الہٰی نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے استعفیٰ لیا گیا۔ جس سے اپوزیشن کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔