عمران خان کے ساتھی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری پر نامعلوم افراد کا اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں حملہ۔ وہ اس وقت ایک ہوٹل پر اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے سحری کر رہے تھے کہ اچانک سے کچھ افراد وہاں آئے اور پہلے پی ٹی آئی مردہ باد کے نعرے لگائے اور پھر ان سے ہاتھا پائی شروع کر دی ۔
اپنے ساتھ اس رویے پر اب انکا بھی بیان سامنے آ گیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ٹیبل پر لوگ بھی بیٹھے ہوئے تھے جن میں خواتین بھی موجود تھیں، وہاں موجود لوگوں نے نعرے بازی کی اور انہیں کرسیاں دے ماریں۔
اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہوٹلوں میں جا کر بد معاشی کریں گے، ہوٹل میں بیٹھے ہوئے لوگوں نے رد عمل دیا جس پر حملہ کرنے والے بھاگ گئے۔ یہی نہیں اب پاکستان بدل چکا ہے، لوگ ان کے چہرے پہچان چکے ہیں، یہ خود غلام ابن غلام ہیں، میرے جیسے آدمی کا کیا بگاڑ سکیں گے۔
اس موقعے پر بھی انہوں نے حکومت کو نہیں بخشا اور ان پر تنقید کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ یہ بدمعاشوں کی حکومت آ چکی ہے، سرکاری گاڑیوں میں آ کر دندناتے پھر رہے ہیں، لوگوں پر حملے کر رہے ہیں، اس طرح کے حملے کیے تو عوام آپ کو جینے نہیں دے گی۔