امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے خلائی دوربین جیمز ویب کی مدد سے اربوں سال پرانے ماضی میں جھانک کر قدیم کہکشاؤں کی پہلی رنگین تصویر جاری کردی ہے۔
گزشتہ سال 25 دسمبر کو خلا میں بھیجی گئی دوربین جیمز ویب جسے اکیسویں صدی کا سب سے بڑا سائنسی منصوبہ قرار دیا گیا تھا، کی مدد سے حاصل ہونے والی پہلی رنگین تصویر جاری کر دی گئی ہے۔ 10 ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کو ہبل ٹیلی اسکوپ کا جانشین قرار دیا گیا تھا۔
اس سے پہلے امریکا کے خلائی ادارے ناسا نے یہ اعلان کیا تھا کہ رواں ماہ دنیا کو کائنات کی ایسی ’گہری تصویر‘ دکھانے جا رہا ہے جو اس سے قبل کھینچی گئی اور نہ ہی کسی نے دیکھی ہے۔
ناسا کے منتظم بل نیلسن کاکہنا ہے کہ یہ تصویر ایک نئی ویب سپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے کھینچی گئی ہے جو 12 جولائی کو دنیا کے سامنے لائی جائے گی۔ بل نیسن کے مطابق ’یہ ایک ایسی چیز ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔