اسے گھروں میں اونچی جگہ پر رکھا جاتا ہے ۔۔ کالے تیتر کی وہ خصوصیات جسے جاننے کے بعد آپ بھی اسے گھر لے آئیں گے؟

image

چرند پرند سب ہی اللہ پاک کی مخلوق ہیں۔ بالکل انہی پرندوں میں ایک کالا تیتر بھی ہے جو ملک کے کئی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

اندروں سندھ کے علاقے خیرپور میں یہ بہت زیادہ پائے جاتے ہیں۔ یہاں سب سے پہلے بات کرتے ہیں کہ لوگ اسے گھروں میں کیوں رکھتے ہیں۔ جو لوگ اسے رکھتے ہیں وہ یہ بات کہتے ہیں کہ یہ جس گھر میں ہوتا ہے وہاں کوئی جادو وغیرہ نہیں کر سکتا۔

اس کے علاوہ مالک اور گھر پر جو پریشانی یا مصیبت آئے وہ بھی یہ اپنے اوپر لے لیتا ہے اور تو اور لوگ تو یہاں تک کہتے ہیں کہ کئی مرتبہ یہ پریشانی اپنے پر لیکر مر بھی جاتا ہے اور کئی مرتبہ بچ بھی جاتا ہے۔

ایک اور بات اسے گھروں اور دکانوں میں رکھنے کی یہ ہے کہ جب یہ بولتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بول رہا ہے کہ "سبحان تیری قدرت" یہی نہیں اس کی سحر انگیز آواز سننے والے کو بہت اچھی لگتی ہے۔ آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ ان باتوں میں کتنی سچائی ہے یہ تو اللہ پاک کی ذات ہی جانتی ہے۔

مزید یہ کہ کالا تیتر جسے سندھی تیتر بھی کہا جاتا ہے اس کا وزن 200 سے 400 گرام ہوتا ہے، اگر اس کے سائز کی بات کی جائے تو یہ 10 سے 14 انچ تک ہوتا ہے حیرت کی بات تو یہ بھی ہے کہ پیدائش کے وقت ان کا وزن صرف 12 سے 15 گرام ہوتا ہے۔ اور مادہ سال میں صرف 3 مرتبہ انڈے دیتی ہے۔

یہاں آپ سوچ رہے ہوں گے انہیں پہچانا کیسے جائے کہ یہ نر ہے یا پھر مادہ تو اس کا بھی حل ہمارے پاس موجود ہے۔ مادی کی چونچ موٹی، ٹانگیں پتلی و گھری کتھئی رنگ کی ہوتی ہیں جبکہ نر کر پر چمکدار و کالے ہوتے ہیں اور اس کی چونچ بھی سیاہ ہی ہوتی ہے۔

اس نایاب ہوتے پرندے کو رکھنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر یہ بلی کو دیکھ لے تو ڈر جاتا ہے پھر بولتا نہیں اس لیے اسے کسی اونچی جگہ رکھ کر اس کے پنجرے پر کپڑا ڈال دیا جاتا ہے۔ تاکہ ڈرے نہ اور اس کی آواز ہی تو اس کی خوبی ہے۔

اگر یوں کہا جائے تو بیجا نہیں ہو گا کہ یہ بہت لاڈلا پرندہ ہے اگر مالک سے کسی بات پر روٹھ جائے یا پھر اس کی نگہداشت میں کوئی کمی آئے تو آسانی سے مانتا نہیں یہی وجہ ہے کہ اسے پالنے کے شوقین افراد اس کیلئے خصوصی پنجرے بناتے ہیں۔

ان پنجروں پر کئی لوگ تو موتیوں کی لڑیاں لگاتے ہیں اور کئی تو ان پنجروں پر سونے کا پانی تک چڑھواتے ہیں یہی نہی صبح و شام ان کے پنجرے میں موجود کپڑے کی گدی بھی تبدیل کی جاتی ہے یا تو نئی گدی رکھی جاتی ہے یا پھر اسی کو دھو کر دوبارہ رکھ دیا جاتا ہے۔ یاد رہے ان کے پنجروں میں مٹی یا پھر ریت کا ڈھیر بھی رکھا جاتا ہے کیونکہ یہ اس میں بہت خوش رہتے ہیں۔

آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اسے کھانے میں بادام کا مغز، بھنے ہوئے چنے، الائچی، و دیگر اشیاء دی جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ اس کے ایک بچے کی قیمت 8 سے 10 ہزار روپے ہیں جبکہ جوان کالے تیتر کی قیمت 10 ہزار سے 15 لاکھ تک ہوتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts