پنجاب میں موسلا دھار بارش: راولپنڈی اور چکوال میں ایمرجنسی نافذ، جہلم میں مدد کے لیے فوج طلب

image

پاکستان کے جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں رات سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جہلم میں سیلابی صورت حال کے باعث فوج کی مدد طلب کر لی گئی ہے۔

دوسری جانب راولپنڈی اور چکوال میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، راولپنڈی میں ایک دن کی مقامی چھٹی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں 234 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

راولپنڈی میں اب تک 199 ملی میٹر بارش ریکاڈ کی گئی ہے جبکہ چکلالہ میں 180، سید پور میں 110،  گولڑہ میں 149، بوکرہ میں 157، شمس آباد میں 128، پیر ودھائی میں 157، گوال منڈی میں 165 اور نیو کٹاریاں میں 160 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

نالہ لئی کے قریبی علاقوں کے لیے انخلا کی وارننگ

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کے نالہ لئی میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے، گوال منڈی اور کناریاں کے علاقوں کے لیے انخلا کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 16 فٹ جبکہ گوال منڈی میں 16.5 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق نالہ لئی میں پانی کی سطح کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، 20 فٹ تک پہنچنے پر ملحقہ علاقوں کو خالی کرایا جائے گا۔

موسمیاتی حالات کے پیش نظر ضلع راولپنڈی میں ایک دن کی چھٹی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

رہائشیوں کو احتیاط برتنے اور محفوظ مقامات پر منتقلی کے لیے متعلقہ اداروں سے تعاون کرنے کا کہا ہے۔

ترجمان ضلعی انتظامیہ راولپنڈی نے کہا ہے کہ واسا، آر ڈبلیو ایم سی اور انتظامیہ کی ٹیموں کے ساتھ شہری تعاون کریں اور نشیبی علاقوں میں پانی کے نزدیک نہ جائیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہر کے 12 مقامات پر ریسکیو پوائنٹس قائم کر دیے ہیں جبکہ ہنگامی صورتحال میں شہریوں کو نشیبی علاقوں سے نکالنے کے لیے بھی عملہ موجود ہے۔

جہلم میں سیلابی صورتحال، فوج کی مدد طلب

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جہلم میں سیلابی صورت حال کے باعث فوج کی مدد طلب کر لی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جہلم ڈھوک بدر میں سیلابی پانی میں پھنسے شہریوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ریسکیو آپریشن میں فوج ضلعی انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔ ابھی تک چالیس سے زائد لوگوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کے مکمل انخلا تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا۔ لوگوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔

چکوال میں کلاؤڈ برسٹ، مون سون کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں بدھ اور جمعرات کو طوفانی بارشوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق چکوال میں کلاوڈ برسٹ کی وجہ سے ملک بھر میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور اب تک موصول ہونے والے ڈیٹا کے مطابق اس کے نواحی علاقے للیاندی میں سب سے زیادہ 423 ملی لیٹر بارش ہوئی ہے۔

حکام نے بتایا ہے کہ ضلع چکوال کی تحصیل چوآسیدن شاہ کے قصبے میں 330 ملی لیٹر بارش ہوئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اردو نیوز کو بتایا کے نواحی دیہات للیاندی اور ارڑ مغلاں میں رات کو کلاؤوڈ برسٹ ہوا جس کے بعد ارڑ مغلاں میں ایک بڑا سیلابی ریلا آیا اور یہاں واقع ایک چھوٹا ڈیم اوور فلو ہو گیا ہے، جبکہ ضلع بھر میں قائم درجنوں نجی و سرکاری ڈیموں اور برساتی نالوں میں شدید طغیانی ہو رہی ہے اور کئی سڑکیں، بجلی کے پول اور درخت بہہ گئے ہیں۔

تکیہ شاہ مراد کے قریب جنڈیالہ فیض اللّٰہ سے گزرنے والے سیلابی ریلے نے بھی تباہی مچائی ہے۔

انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی گئے اس لیے وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ ضلعی انتظامیہ نے دوسرے اضلاع سے بھی ریسکیو ٹیموں کو بلوا لیا ہے۔

شہر کے نواحی علاقے کھیوال، ڈھوک مستانی، پادشہان اور دیگر علاقوں میں لوگوں کو بارش اور سیلاب کی زد میں آئے گھروں سے نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

مری میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، ٹریفک متاثر

ضلع مری میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جبکہ نالوں میں طغیانی کی اطلاعات ہیں۔

مری ایکسپریس وے پر مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے، جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔

مری جانے والی دونوں شاہراؤں ایکسپریس وے اور جی ٹی روڈ کے مختلف مقامات پر بارش کا پانی جمع ہے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

مون سون کے حالیہ سپیل میں ہونے والے نقصانات

مون سون کے حالیہ سپیل کا آغاز دو روز قبل وسطی پنجاب خاص طور پر لاہور سے ہوا۔ شدید بارشوں نے لاہور، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین ، گوجرانولہ، فیصل آباد، پنڈی بھٹیاں، قصور  اور اوکاڑہ کے علاقوں میں تباہی مچائی اور ہزاروں ایکڑ چاول کی فصل کو نقصان پہنچایا ہے۔

لاہور سمیت شہری اور دیہاتی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ مون سون کا یہ سپیل بالائی پنجاب میں جاری ہے جہاں گزشتہ رات سے جہلم، چکوال اور راولپنڈی میں یہی صورت حال پیدا ہوئی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں 103 شہری ہلاک جبکہ 393 زخمی ہوئے ہیں۔ بارشوں کے باعث اب تک 128 مکانات متاثر اور 6 مویشی ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ صرف گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بارش کے باعث 63 شہری جان سے گئے جبکہ 290 زخمی ہوئے۔

جہلم میں سیلابی صورتحال کے باعث فوج طلب کی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سب سے زیادہ ہلاکتیں لاہور میں 15 رپورٹ کی گئی ہیں۔ جبکہ فیصل آباد میں 9، ساہیوال میں 5 ، پاکپتن میں 3 اور اوکاڑہ میں 9 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ مون سون کا سپیل جمعرات کو بھی اسی شدت سے جاری رہے گا۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کچے مکانات میں رہائش نہ رکھیں۔ خستہ حال اور پرانی عمارتوں سے دور رہیں۔ اب تک کی رپورٹ سب سے زیادہ اموات مکانات کی دیواریں یا چھتیں گرنے سے ہوئی ہیں۔

کراچی شہر میں مون سون کے تیسرے سپیل کا آغاز

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ کراچی شہر میں مون سون کے تیسرے سپیل کا آغاز ہونے جا رہا ہے، آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش متوقع ہے۔

آج جمعرات کو شہر کا مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے جبکہ رات کے وقت بوندا باندی ہو سکتی ہے۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts