مدینہ منورہ حجرہ نبوی ﷺ کی خدمت پر معمور خادم آغا حبیب محمد العفری گذشتہ ہفتے مدینہ میں انتقال کر گئے۔
یہ ایک افسوسناک خبر تھی کہ مسجد نبوی ﷺ کے دیرینہ محافظ آغا حبیب محمد العفری جن کے پاس حجرہ نبوی اور باب سیدہ فاطمہ زہراء کے تالے کی چابیاں ہوتی تھیں۔
آغا حبیب محمد العفری اندر سے صفائی کا سارا انتظام ان کے ذمہ تھا۔ آغا حبيب محمد العفری کا انتقال صبح کے وقت ہوا۔ اس وقت مسجد نبوی ﷺ میں 3 الأغوات زندہ ہیں، یہ ان میں سے ایک تھے ۔ اب الأغوات کا عہدہ موجود نہیں ہے۔
حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حجرہ مبارک کی خدمت کی سعادت کسی کسی کی قسمت میں آتی ہے۔ الاغا حبیب العفری نے اپنی زندگی مسجد نبوی میں قبر انور اور حجرہ منور کی خدمت کے لئے وقف کر دی تھی۔ انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ حجرہ نبوی کی خدمت میں گذارنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ ضعیف العمر ہونے کے باوجود حجرہ نبوی سے ان کی محبت میں کوئی کمی نہیں آئی۔وہ چھوٹی عمرمیں حبشہ سے مدینہ منورہ تشریف لائے تھے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ مسجد نبوی میں حجرہ نبوی کی خدمت پر 7 آغوات (آغا کی جمع) مامور ہیں جن میں سے اب دو رہ چکے ہیں۔
آغا ترکی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب قابل احترام، بزرگ، سربرہ یا صاحب فضیلت ہے۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں حجرہ نبوی کے خادمین کو ’آغا‘ کہا جاتا تھا۔ یہ اصطلاح اب عربی میں بھی مستعمل ہے۔
اکثر ان کو مسجد نبوی میں باب جبرائیل اور باب سیدہ فاطمہ زھراء کے درمیان بیٹھا ہوا دیکھا تھا، ہمیشہ مسکراتے رہتے تھے۔ یہ بات تو علم میں نہیں کہ وہ کیوں مسکراتے تھے لیکن اللہ کے نیک سیرت بندوں کو ہی یہ سعادت حاصل ہوتی ہے انہیں وہ کرشمات دکھائی دیتے ہیں جو عام بندہ نہیں دیکھ سکتا۔
بیشک وہی لوگ اللہ ہی کے سب سے قریب اور مومن ہوتے ہیں جنہیں یہ خوبصورت سعادت ہوئی۔ انہی میں آغا حبیب محمد العفری بھی شامل تھے۔ خادم روضہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ انتہائی مخلص شخص تھے اور بہترین انداز کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔