جہاز پر سفر کے دوران اکثر خیال آتا ہے کہ خدانخواستہ اگر پائلٹ کو ہی کچھ ہوگیا تو؟ آخر وہ بھی بندہ بشر ہے۔ یہ خوف حقیقت میں بدل گیا جب انڈونیشیا میں پرواز کے دوران پائلٹ کی طبعیت خراب ہوگئی اور انھوں نے ایمرجنسی لینڈنگ کی درخواست کی۔ جہاز زمین پر اترنے کے تھوڑی دیر بعد پائلٹ کا انتقال ہوگیا۔
جہاز اڑانے والے پائلٹ کی موت
انڈونیشین میڈیا کے مطابق کیوجی 307 نامی پرواز کے پائلٹ نے جہاز اڑانے کے 15 منٹ بعد ہی لینڈنگ کے لیے کہا کیوں کہ انھیں اپنی طبیعت بہتر نہیں محسوس ہورہی تھی جس کے بعد جہاز کو ومیں اقع جوانڈا نامی ہوائی اڈے پر لینڈ کرایا گیا۔ پائلٹ کے انتقال کے بعد جہاز کے لیے دوسرا پائلٹ ارینج کیا گیا۔
اگر پائلٹ کی موت ہوجائے تو کیا ہوتا ہے؟
جہاز میں مسافروں کا دارومدار پائلٹ پر ہوتا ہے اس لئے کسی بھی حادثے سے بچنے کے لئے ایک طیارے میں 2 پائلٹس بٹھائے جاتے ہیں تاکہ اگر ایک کی طبعیت اچانک خراب ہوجائے تو دوسرا پائلٹ جہاز کو منزل تک بحفاظت پہنچا سکے۔
پائلٹ کی حفاظت
اس کے علاوہ کھانا بھی دونوں پائلٹس کو مختلف اور الگ الگ وقت میں دیا جاتا ہے تاکہ اگر خراب کھانا کھانے سے ایک پائلٹ کی طبیعت خراب ہوجائے تو دوسرا پائلٹ محفوظ رہ سکے۔