برطانیہ میں ایک کاؤنٹی ہے جس کا نام ڈیون (Devon) ہے۔ یہاں آج سے 200 سال پہلے لوگ کھیتی باڑی کرتے تھے۔ اس علاقے میں مائنز بھی موجود تھیں۔
8 فروری 1855 کو اس علاقے میں شدید برف پڑ رہی تھی، درجہ حرارت منفی میں تھا۔ لوگ اپنے گھروں میں آگ لگا کر اور سوپ پی کر سردی سے بچ رہے تھے. لیکن وہاں کے لوگ نہیں جانتے تھے کہ اگلی صبح انہیں کچھ ایسا دکھائی دینے والا ہے جو آج تک کوئی سمجھ نہ سکا جس کی مسٹری آج تک کوئی حل نہ کرسکا۔
شیطان کے قدموں کے نشان یہ آج کے آرٹیکل کا موضوع ہے جس کے بارے میں آج آپ جانیں گے۔
ڈیوین میں رہنے والے لوگ جب اگلی صبح اٹھے اور اپنے گھروں سے باہر آئے تو ان کو ایک عجیب چیز نظر آئی۔ یہ تازہ برف میں بنے کسی کے قدموں کے نشان تھے۔ یہ نشان کسی انسان کے قدموں کے نشان بالکل نہیں تھے بلکہ یوں لگ رہا تھا کہ وہ کسی جانور کے پیروں کے نشان ہیں۔
یہ قدم تین انچ لمبے تھے اور کسی ایسی مخلوق کے تھے جو دو قدموں پر چل رہی تھی۔ یہ نشان سو کلومیٹر تک پھیلے ہوئے تھے۔ لیکن یہاں سب سے عجیب بات یہ تھی کہ ان قدموں کے نشان بالکل سیدھی قطار میں نظر آرہے تھے اور لائن اتنی سیدھی تھی کہ اگر قدموں کے راستے میں کوئی گھر بھی آگیا تھا تو یہ قدم اس گھر کی دیوار پر چلتے ہوئے اس کی چھت سے ہوتے ہوئے اور پھر اگلی دیوار سے اترتے ہوئے بھی دکھائی دیے اور دوبارہ سیدھا چلانا شروع ہوگئے۔ کیونکہ اگر کوئی جانور ہوتا تو کسی گھر کے سیدھے یا الٹی سائیڈ سے نکل جاتا مگر ایسا نہیں ہوا بلکہ کوئی بالکل سیدھا چلتا ہوا گھروں کی دیوار پر چل دیا تھا۔ یہ قدموں کے نشانات چھوٹے چھوٹے پائپوں کے اندر بھی پائے گئے تھے۔
یہاں تک یہی قدم جمے ہوئے دریا پر بھی ملے تھے۔ کوئی پوری رات تک اور تیزی سے چلتا رہا اور 100 کلومیٹر تک کا سفر طے بھی کرلیا۔ یہ دیکھ کر ڈیون کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ انہوں نے پولیس کو اس مقام پر فوری طور پر بلایا مگر کسی کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا۔
اگلے روز ڈیون کے آس پاس کے علاقوں میں بھی برف پر ایسی ہی نشان بنے ہوئے دکھائی دیئے۔ لوگوں نے خوف کے مارے اپنے گھروں سے رات کے وقت نکلنا ہی بند کردیا اور علاقے میں مشہور ہوگیا کہ یہ کسی شیطان کے قدموں کے نشان ہیں۔اسی حوالے سے مزید بتاتے چلیں کہ اس واقعے سے 217 سال قبل اس علاقے میں ایک عمارت میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا تھا۔ عمارت میں کچھ لوگ جمع تھے کہ اچانک انہیں عجیب سی بو محسوس ہوئی اور اسی وقت کوئی چیز اس عمارت کی لکڑی کی چھت کو توڑتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہوگئی۔
یہ کوئی عجیب سا جانور لگ رہا تھا جو دیواروں پر زور زور سے چھلانگیں مار رہا تھا اور پھر یہ جانور عمارت کی ایک کھڑکی سے باہر نکل گیا۔ وہاں موجود لوگ خوفزدہ ہوگئے اور بھاگنے لگے۔ حیران کن بات یہ تھی کہ اسی دوران وہاں موجود جان رینرز نامی لڑکا وہاں سے غائب ہوچکا تھا اور اس کا پھر کچھ پتہ نہ چل سکا تھا۔
یہ واقعہ ڈیون میں بہت مشہور ہوا تھا اور لوگ اسے شیطان کا کام کہتے تھے۔ بہت سے لوگوں نے اس مخلوق کو دیکھنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ یہ ایک نا سلجھا ہوا معمہ تھا اور اس حوالے سے کوئی نظریات بھی لوگوں نے پیش کیئے مگر آج تک اس واقعے کی حقیقت معلوم نہ ہوسکی۔