انوارالحق کاکڑ کا سینیٹ اور ’باپ‘ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

image

پاکستان کے نامزد نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بلوچستان عوامی پارٹی کی رکنیت اور سینیٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’میں نگران وزیراعظم کی سونپی گئی ذمہ داری کے سبب بلوچستان عوامی پارٹی کی بینادی رکنیت اور سینیٹ کی ممبرشپ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سب سے دعاؤں کی درخواست ہے۔‘

انوار الحق کاکڑ ملک کے آٹھویں نگران  وزیراعظم کا حلف کل اٹھائیں گے۔

حلف برداری کے بعد نگران کابینہ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے سنیچر کو سبکدوش ہونے والے وزیراعظم شہباز شریف اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں نگران وزیراعظم کے لیے انوارالحق کاکڑ کے نام پر اتفاق ہوا تھا۔

وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشترکہ طور پر دستخط کر کے نگراں وزیراعظم کے حوالے سے ایڈوائس صدر مملکت کو بھجوا دی تھی جس کی صدر نے فورا منظوری دے دی تھی۔

قبل زیں شہباز شریف نے کہا تھا کہ تمام جماعتوں کی طرف سے سینیٹر انوارالحق کاکڑ کے نام پر اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامت ہے۔

اتوار کو وزیراعظم شہباز شریف نے انوارالحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آئینی طریقہ کار پر چلتے ہوئے ایک اچھے نام پر اتفاق ہوا۔

پی ایم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مشاورت میں مدد کی۔‘

انہوں نے بلوچستان سے نگراں وزیراعظم کے انتخاب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ وہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انوارالحق کاکڑ ایک پڑھے لکھے اور محب وطن شخص ہے۔ ’دعا گو ہوں کہ نگراں وزیراعظم اور ان کی کابینہ عوام اور آئین کی توقعات پر پورا اتریں گے۔‘

سردار اختر مینگل کا نگراں وزیراعظم کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہاردوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے نگراں وزیراعظم کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایک ایسے شخص کو نامزد کیا گیا جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازے بند کر دیے گئے۔‘

اختر مینگل نے نگراں وزیراعظم کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہارکیا ہے۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو لکھے گئے خط میں اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلوں نے ہمارے اور آپ کے درمیان مزید دوریاں پیدا کر دیں۔

انہوں نے خط میں گلے شکوؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ خط 22 جولائی 2022 کے پیغام کا تسلسل ہے۔ ’اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں لیے بغیر فیصلے کرنا بد اعتمادی ہی کو دوام بخشے گا۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US