لندن میں فلسطین کی حمایت میں مارچ، پولیس اور دائیں بازو کے مظاہرین میں جھڑپ

image

لندن میں فلسطین کی حمایت میں ہونے والی ریلی کے دوران پولیس کی دائیں بازو کے مظاہرین کے ساتھ جھڑپ ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کو پیش آیا۔

عام طور پر 11 نومبر کا دن پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ اس مرتبہ اس موقعے پر لندن میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف دائیں بازو کے مظاہرین بھی باہر نکل آئے۔ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’انہیں فلسطین مخالف مظاہرین کی طرف سے بھی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا جو شہر میں بڑی تعداد میں موجود تھے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ انہیں فلسطین کی حمایت میں ریلی سے تصادم کی اجازت نہیں دیں گے۔‘لندن پولیس کا کہنا ہے کہ ’ہم کسی بھی ناگہانی واقعے سے نمٹنے کے لیے طاقت سمیت ہر ممکن حکمت عملی بروئے کار لائیں گے۔‘

مظاہرین ریلی کے آغاز ہی سے ’فرام دا ریور ٹُو دا سی، فلسطین وِل بی فری‘ کے نعرے لگا رہے تھے(فائل فوٹو: اے ایف پی)’نیشنل مارچ فار فلسطین‘ کے عنوان سے برطانیہ کے دارالحکومت میں ہونے والی تازہ ریلی کے شرکا کا مطالبہ تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری کو بند کیا جائے۔اس سے قبل ایک برطانوی وزیر نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مارچ کو پہلی عالمی جنگ کے خاتمے اور فوجی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی یاد کے دن منسوخ کرنے کا کہا تھا۔فلسطین یکجہتی مہم کے منتظمین میں سے ایک بن جمال نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ریلی میں 10 لاکھ لوگ شامل ہو سکتے ہیں۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مارچ پرامن ہو گا، لیکن دوسری جانب انہوں ’صورت حال کی کشیدگی‘ کے خدشے کو بھی تسلیم کیا۔فلسطین کی حامی مظاہرین ریلی کے آغاز ہی سے ’فرام دا ریور ٹُو دا سی، فلسطین وِل بی فری‘ کے نعرے لگا رہے تھے جسے بہت سے یہودی ’یہود مخالف‘ نعرہ اور اسرائیل کے خاتمے کے مطالبے کے طور پر دیکھتے ہیں۔سنیچر کو لندن پولیس، انتہائی دائیں بازو اور ان کے مخالف گروہوں میں ’سینوٹاف وار میموریل‘ کے قریب جھڑپ ہوئی جہاں مظاہرین ’ہمیں ہمارا ملک واپس چاہیے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ’آرمسٹس ڈے‘ پر فلسطین کی حمایت میں نکالے گئے مارچ کو توہین آمیز قرار دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)اس کے علاوہ وار میموریل سے لگ بھگ ایک میل فاصلے پر چائنہ ٹاؤن میں پولیس پر بوتلیں بھی پھینکی گئیں۔پولیس نے کہا ہے کہ ’کسی قسم کی بے امنی سے بچنے کے لیے جمعرات کو دو ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔‘ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر لارنس ٹیلر نے جمعے کو مارچ کے حوالے سے کہا تھا کہ ’سنیچر کا دن مشکل اور پریشان کن ہو گا۔‘

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ’آرمسٹس ڈے‘ پر فلسطین کی حمایت میں نکالے گئے مارچ کو توہین آمیز قرار دیا ہے۔ 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts