امریکی ریاست ٹیکساس کا سکول جہاں کم عمر مائیں اپنے بچے ساتھ لاتی ہیں

image

امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک ایسا سکول بھی ہے جہاں کم عمر طالبات اپنے بچوں کو ساتھ لاتی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سکول کی ایک سترہ برس کی طالبہ یاویزی الواراڈو نے بتایا کہ صبح جلدی اُٹھنا پڑتا ہے کیونکہ صرف خود نہیں بلکہ اپنی ایک سال کی بیٹی کامیلا کو بھی تیار کرنا ہوتا ہے۔

یاویزی کے ساتھ صبح سویرے سکول بس میں اُس کی بیٹی کامیلا بھی سفر کرتی ہیں۔

ٹیکساس کی کم عمر طالبہ نے بتایا کہ ’صبح جب جاگتی ہوں تو اُس کے ڈائپرز، وائپس، دودھ اور کپڑے تیار کرتی ہوں کیونکہ وہاں اس کو تبدیل کرانا بھی پڑ جاتے ہیں۔‘

سکول بس میں چھوٹے بچوں کے لیے حفاظتی سیٹس جو اپنی نوجوان ماؤں کے ساتھ لنکن پارک ہائی سکول تک سفر کرتے ہیں۔

یہ کم آمدنی والے افراد کا علاقہ ہے جو پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

اس سکول میں 14 برس کی عمر سے لے کر 22 سال کی نوجوان لڑکیاں پڑھتی ہیں جو حاملہ ہیں یا حال میں ہی بچوں کو جنم دے چکی ہیں۔

اس دوران جب یہ نوجوان مائیں تعلیم حاصل کرتی ہیں سکول میں ہی قائم چلڈرن سینٹر میں اُن کے بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ مائیں ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت کلاس روم سے چلڈرن سینٹر جا کر بچوں کو دیکھ سکتی ہیں۔

یاویزی الواراڈو نے کہا کہ ’یہ جاننا کہ آپ کا بچہ آپ کے قریب اور اس کی دیکھ بھال ہو رہی ہے بہت مثبت اثر ڈالتا ہے۔‘

ٹیکساس اُن متعدد امریکی ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں ڈیڑھ برس سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے ابارشن یا اسقاطِ حمل پر پابندی عائد ہے۔

امریکہ میں لگ بھگ پچاس برس تک خواتین کے حقوق کے تحفظ کے باعث اسقاطِ حمل کی اجازت تھی۔

اسقاطِ حمل پر پابندی نے نوجوان ماؤں کے لیے بچوں کی دیکھ بھال کو ایک بڑھتا ہوا حساس مسئلہ بنا دیا ہے، اور یہ ایک ایسا مسئلہ جس پر سکول کے اہلکار بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

ٹیکساس میں نابالغوں کی مانع حمل ادویات تک رسائی کے لیے ایک بالغ سے اجازت درکار ہوتی ہے، اور سکولوں میں جنسی تعلیم لازمی نہیں۔

اسقاطِ حمل پر پابندی نے نوجوان ماؤں کے لیے بچوں کی دیکھ بھال کو ایک بڑھتا ہوا حساس مسئلہ بنا دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پیالوارڈو کو اپنی ماں سے مدد ملتی ہے، لیکن اس کی کچھ دوستوں کو اپنے پرانے سکولوں میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے یا خاندان کے افراد کی جانب سے مسترد کر دیا گیا ہے اور وہ اپنے بچے کے والد یا دیگر رشتہ داروں کے ساتھ رہتے ہیں۔

یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے مطابق، نوعمروں (15 سے 19 سال کی عمر کے) میں پیدائش کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں تین فیصد کم ہوئی، اور یہ 1991 کی شرح سے مکمل طور پر 78 فیصد کم ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts