پولیس کی چھان بین میں یہ بات سامنے آئی کہ تینوں وارداتوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے۔ گزشتہ ہفتے انڈیا کی پولیس نے اس شخص کو گرفتار کیا ہے جو 10 سال سے فرار تھا۔

انڈین ریاست تمل ناڈو کے ضلع تھانجاور کے علاقے تھمارنگوٹائی کے گاؤں پٹوکوٹائی کے رہنے والے ویلایوتھم جو ایک کوآپریٹو سٹور میں ملازمت کرتے تھے سنہ 2014 کو اس دن معمول کے مطابق کام پر جا رہے تھے۔
جب وہ اپنے گھر ویلالر سٹریٹ پر پہنچے تو ہیلمٹ پہنے ایک شخص کار میں آیا اور انھیں درانتی سے مار کر فرار ہو گیا۔ ویلایوتھم کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
ویلایوتھم کی اہلیہ ویروا میناکشی، جو اس قتل کی عینی شاہد تھیں، نے گواہی دیتے ہوئے اس وقت کہا تھا کہ قاتل نے ماسک اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، اس لیے اس شخص کی شناخت نہیں ہو سکی لیکن کچھ مقامی لوگ کو مشکوک قرار دیا گیا تھا تاہم پولیس کو کوئی سراغ نہیں ملا۔
ایسا ہی ایک واقعہ گذشتہ برس ہوا جب موٹر سائیکل پر دو افراد ہیلمٹ پہنے آئے اور اسی طرح درانتی سے ویلایوتھم کی بیوی میناکشی کو مارنے کی کوشش کی لیکن اس واقعے میں شدید زخمی ہونے والی میناکشی بچ گئیں۔
اس کے بعد گذشتہ سال دسمبر میں دوبارہ ہیلمٹ اور ماسک پہنے ہوئے دو افراد نے ویلالر سٹریٹ کی رہائشی کارتیکا کو درانتی سے حملہ کر کے قتل کرنے کی کوشش کی لیکن کارتیکا کو گردن پر شدید چوٹ آئی لیکن وہ بچ گئیں۔
پولیس کی چھان بین میں یہ بات سامنے آئی کہ تینوں وارداتوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے۔ گزشتہ ہفتے پولیس نے اس شخص کو گرفتار کیا ہے جو 10 سال سے فرار تھا۔
دس سال تک پولیس سے فرار ہونے والا شخص کون تھا؟ ویلایوتھم کو قتل کرنے کی وجہ کیا تھی؟ میناکشی اور کارتیکا کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی وجہ کیا ہے؟

ویلایوتھم کے قتل کی وجہ کیا؟
پولیس کا کہنا ہے کہ ویلایوتھم کے قتل کی وجہ 1994 میں ہوئی ایک خود کشی کا واقعہ تھا۔
پولیس کے مطابق سنہ 1994 میں ویلایوتھم کے بھائی بلاسبورامنیم نے اسی گاؤں کی 25 سالہ کلاچلوی نامی لڑکی سے شادی کی تھی لیکن میاں بیوی کے درمیان اختلاف کی وجہ سے کلاچلوی اپنے والدین کے گھر چلی گئیں۔
پھر دو ماہ بعد کلاچلوی کی اپنے شوہر سے صلح ہوگئی اور وہ اپنے شوہر بالاسوبرامنیم کے ساتھ رہنے کے لیے گھر واپس چلی آئیں لیکن اس کے چند ہی دن بعد کلاچلوی نے خودکشی کر لی۔
جب 1994 میں کلاچلوی کی خودکشی کے باعث موت ہوئی تھی تو اس وقت اس کا چھوٹا بھائی 22 سالہ بالاچندر سنگاپور میں کام کر رہا تھا۔
پولیس نے کہا کہ بالاچندر نے نہ صرف ویلایوتھم کا قتل کیا بلکہ ان کی بیوی میناکشی اور اپنی بیوی کارتیکا کو بھی مارنے کی کوشش کی۔
پولیس جو فی الحال ویلایوتھم کے قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے نے کہا کہ بالاچندر نے برسوں سے اس قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، یہ سوچ کر کہ اس کی بہن کلاچلوی نے خودکشی ویلایوتھم کی وجہ سے کی تھی۔
ویلایوتھم کا قتل کیسے کیا؟
اس کیس کے بارے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے، سی بی سی آئی ڈی کے تفتیش کار رحمت نیشا نے بتایا کہ ’وہ (بالاچندر) کئی سال سے اس علاقے میں نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’وہ قتل سے پہلے اور اس کے بعد بھی گاؤں میں نہیں تھا، اس لیے اس سے ملنا یا اس سے پوچھ گچھ کرنا بھی ممکن نہیں تھی۔‘
سی بی سی آئی ڈی پولیس انسپکٹر رحمت نیشا نے بتایا کہ بالاچندر جو کینیڈا میں کام کر رہا تھا سنہ 2014 میں سری لنکا آیا تھا پھر رامیشورم کے سمندری راستے سے کالتھونی پہنچا اور وہاں سے کار کے ذریعے پٹوکوٹائی آیا ویلایوتھم کو قتل کیا اور اسی کار میں اسی راستے سے فرار ہو گیا۔
اتھیرامپٹنم کے ایک پولیس افسر جس کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ کلاچلوی کی خودکشی کا ذمہ دار کون ہے، نے بتایا کہ بالاچندر 20 سال سے زیادہ عرصے سے قتل کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ’پھر ایک طویل عرصے تک منصوبہ بندی کرنے کے بعد اس نے ویلایوتھم کے واقعے سے پہلے اور بعد میں قصبے میں رہے بغیر اپنے دوستوں کی مدد سے قتل کیا۔‘

میناکشی کو مارنے کی کوشش کیوں کی؟
ویلایوتھم قتل کیس کی تفتیش سب سے پہلے تھانجاور ضلع کی اتھیرامپٹنم پولیس نے کی تھی۔
اس معاملے میں میناکشی نے ہائیکورٹ میں کیس دائر کر کے مجرموں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کیس کی بنیاد پر سنہ 2014 کے ویلایوتھم قتل کیس کو سی آئی ڈی (کریمنل انویسٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ) کی کرائم برانچ کو منتقل کر دیا گیا تھا۔
میناکشی نے کہا کہ جب سے یہ کیس سی بی سی آئی ڈی کو منتقل کیا گیا ہے تب سے انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
’جب میں نے ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا مجھے کچھ غیر ملکی نمبروں سے کالیں آرہی ہیں۔ جب بھی مجھے وہ کال آتی ہے تو مجھے گھبراہٹ کا احساس ہوتا ہے۔ کال کی دوسرے طرف موجود شخص کیس واپس لینے کی دھمکی دیتا۔ یہ دھمکی برسوں سےجاری ہے۔‘
اسی تناظر میں آٹھ فروری 2022 کو جب میناکشی قریبی بازار سے اپنی بائیک پر گھر واپس آرہی تھی تو انھیں ہیلمٹ اور ماسک پہنے دو موٹر سائیکل سواروں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، اس حملے میں میناکشی کی گردن پر چوٹ آئی تھی لیکن وہ بچ گئیں تھی۔
اس بارے میں پولیس انسپیکٹر نشا کہتے ہیں کہ ’چونکہ میناکشی کیس کو لے کر سنجیدہ تھی اس لیے بالاچندر نے کینیڈا سے اپنے دوستوں کے ذریعے میناکشی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔‘
تاہم اتھیرامپٹنم پولیس میناکشی پر قاتلانہ حملے کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
بالاچندر کیسے پکڑا گیا؟
اتھیرامپٹنم پولیس کا کہنا ہے کہ بالاچندر جو ویلایوتھم کو قتل کرنے کے بعد 10 سال سے بیرون ملک فرار تھا اس کی اپنی بیوی کارتیکا اور اس کے درمیان غلط فہمیاں ہائی جاتی تھیں اور اس نے اسے بھی مارنے کی کوشش کی۔
اتھیرامپٹنم پولیس نے بتایا کہ بالاچندر اپنی بیوی کارتیکا کو قتل کرنے کے لیے گزشتہ 30 دسمبر کو تریچی میں کینیڈا کے پاسپورٹ پر انڈیا آیا تھا اور پھر پٹوکوٹائی پہنچا تھا۔
’پہلے ہی دو واقعات میں ہیلمٹ پہنے اور کاروں اور موٹر سائیکلپر آنے والے افراد قتل میں ملوث تھے، اس بار ہمیں یہ بھی اطلاع ملی کہ وہ پٹو کوٹائی کے علاقے نگر میں گھومتے ہوئے دیکھے گئے۔‘
اتھیرامپٹنم پولیس سٹیشن کے ایک افسر نے کہا کہ ’اس اطلاع کی بنیاد پر جب ہم تلاش کرنے گئے تو دو موٹر سائیکل سوار کارتیکا پر حملہ کر کے بھاگ رہے تھے۔ اسی وقت ان کا پیچھا کیا گیا اور اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ حملہ آور بالاچندر اور اس کا ایک دوست ہی تھے۔‘
پولیس نے بالاچندر سے سنگاپور، کینیڈا اور سری لنکا کے جعلی پاسپورٹ، خطرناک ہتھیار اور دو موٹر سائیکل پر آمد کر کے اسے گرفتار کر لیا ہے۔