نتیش کمار کے 9ویں مرتبہ انڈین ریاست بہار کے وزیراعلٰی کا حلف اٹھانے کا امکان

image

نتیش کمار اتوار کو ممکنہ طور پر بہار کے وزیراعلٰی کے طور پر حلف اٹھانے والے ہیں جو نویں بار ہو گا اور یہ ایک ریکارڈ ہو گا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق نتیش کمار کو ملک کی مقتدر پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت حاصل ہے۔ 2022 میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی چھوڑ دی تھی۔

رپورٹ میں ٹی وی چینل کی جانب سے بی جے پی کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نتیش کمار کے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) سے الگ ہونے اور بی جے پی کے ساتھ باضابطہ اتحاد کا عمل جاری ہے۔

اس سیاسی ہلچل سے انتظامی سرگرمیوں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے، افسران کے تبادلوں کے حوالے سے تجسس بڑھ گیا ہے۔

بی جے پی کی جانب سے اپنے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس آج بلایا گیا ہے جس میں لوک سبھا کے اگلے انتخابات کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب ریاستی یونٹ کے سربراہ سمراٹ چوہدری نے نتیش کمار کے ساتھ اتحاد کی قیاس آرائیوں کو مسترد کیا ہے تاہم دوسری جانب بی جے پی کے رہنماؤں نے پس پردہ ہونے والی رابطوں اور بات چیت کے حوالے سے اشارے دیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نتیش کمار نے کل پارٹی کا اجلاس بلایا ہے اور بہار میں ضلع میجسٹریٹس کے بڑے پیمانے پر تبادلے کیے جا رہے ہیں جس سے حکومت میں ہونے والی تبدیلی کے اشاروں کو تقویت ملتی ہے۔

جمعے کو راج بھون میں یوم جمہوریہ کے موقع پر پارٹی میں اکیلے نتیش کمار کی شرکت سے بھی صورت حال کچھ عیاں ہوتی ہے کیونکہ ان کے ڈپٹی تاجیشوی یادو بھی ان کے ساتھ موجود نہیں تھے جس سے جنتا دل اور آر جے ڈی کے درمیان دراڑوں کی عکاسی ہوتی ہے جن کو قانون سازی کے حوالے سے مشاورت کے لیے بلایا گیا تھا۔

اس سیاسی ہلچل کے دوران ہی اپوزیشن انڈیا بلاک میں نتیش کمار کی جنتنا دل (یونائٹڈ) کی پارٹنر کانگریس نے بھی ایک اجلاس بلایا ہے۔

کانگریس کے راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو، نیائے یاترا‘ کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جس کی جانب سے پیر کو بہار میں داخل ہونے کا شیڈول جاری کیا گیا ہے جس میں کشن گنج، پورنیا اور کٹیہار میں جلسے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بہار اسمبلی ابھی تحلیل نہیں ہو گی، بی جے پی اور جے ڈبلیو دونوں ہی اپنے ارکان کے ساتھ رابطوں میں مصروف ہیں اور بہار کے سیاسی منظرنامے میں ایک نئی تبدیلی کا منظرنامہ طے کیا جا رہا ہے۔

نتیش کمار کے سابق نائب چیف منسٹر اور بی جے پی کے رہنما سشی کمار کے اس بیان نے معاملے کو مزید بڑھا دیا ہے کہ ’سیاست میں کوئی دروازہ بند نہیں رہتا، ضرورت پڑنے پر کھولا جا سکتا ہے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow