چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی حسن روف نے کہا ہے کہ اکبر ایس بابر پارٹی کے ممبر نہیں وہ پی ٹی آئی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام” اپ فرنٹ ود مونا عالم ” میں گفتگو کرتے ہوئے حسن روف نے کہا کہ ہم سے غیر قانونی طور پر بلے کا انتخابی نشان لیا گیا تھا ، اس وقت پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں ہے ، ہمیں عہدے دینے کیلئے دوبارہ انٹراپارٹی الیکشن کرانا ہوں گے ، جس کیلئے ہم نے جنرل باڈی بنائی ہے اسی کے فیصلوں کےمطابق انٹراپارٹی الیکشن ہوں گے ۔
اسلام آباد کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں 6 سے 9 فروری تک چھٹیوں کا اعلان
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف 5فروری کو دوبارہ انٹراپارٹی الیکشن کرائے گی تاکہ دوبارہ پارٹی فنگشنل ہو جائے اور اس صورت شائد الیکشن کمیشن ہمیں الیکشن سے پہلے ہمارا انتخابی نشان واپس دے دے ۔
انٹراپارٹی الیکشن کے بعد الیکشن کمیشن کو انتخابی نشان واپس دینا چاہیے ، ریزرو سیٹ پر ہمارا حق اس وقت ہو گا جب ہمیں انتخابی نشان واپس ملے گا۔
عام انتخابات میں کامیاب آزاد امیدوار اکثریت میں زیادہ ہوں تو وزیر اعظم بھی بنا سکتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر
چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر کو 2012میں ہی پارٹی سے نکال دیا گیا تھا ، جس کی باقاعدہ دستاویز بھی ہم نے پبلش کی تھی، اکبر ایس بابر پی ٹی آئی کے ممبر نہیں ہیں، وہ صرف پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
روف حسن نے اکبر ایس بابر کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کے ہر ممبر کا نام رابطہ پر موجود ہوتا ہے ، اکبر ایس بابربھی آئیں رابطہ پر پارٹی نمبر دکھائیں تو خود نومینیشن پیپرز دوں گا ۔