اسلام آباد(ابوبکر خان ،ہم انویسٹی گیشن ٹیم)وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ آفس مینجمنٹ محمد ایوب کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے حاصل کی گئی انکوائری رپورٹ میں مبینہ بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا پردہ فاش کرنے پر انہیں معطل کر دیا ہے۔
بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش اور برفباری کا امکان
18 اپریل 2023 سے 20 اگست 2023 تک کی مدت کے دوران، مسٹر ایوب نے مبینہ طور پر ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر اپنے کردار سے زیادہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، غیر مجاز ذرائع سے سرکاری رہائش کی 915 الاٹمنٹس کی منظوری دی ہے۔
انکوائری سے معلوم ہوا کہ اس دوران کسی بھی افسر کو سرکاری طور پر ڈائریکٹر جنرل آف اسٹیٹ آفس مینجمنٹ کے عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔مسٹر ایوب پر الزام تھا کہ انہوں نے قبضے کے لیے دستیاب ہونے سے قبل ہی غیر مجاز افراد کو الاٹمنٹ کی منظوری دے دی اور ساتھ ہی متعدد افسران کو ایک ہی سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کیں، جس سے الاٹیوں کے درمیان جھگڑے اور بعد ازاں قانونی کارروائیاں ہوئیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 7ماہ میں 13فیصد کمی ریکارڈ
مزید برآں، انکوائری رپورٹ محمد ایوب کی جانب سے 17 جولائی 2023 سے 20 اگست 2023 تک 191 اضافی الاٹمنٹس کے اجراء پر روشنی ڈالتی ہے، باوجود اس کے کہ وزارت کے سیکریٹری نے مخصوص اہلکاروں کو اس مدت کے دوران الاٹمنٹس کی منظوری کا اختیار دیا۔
محمد ایوب نے 15 جنوری 2024 کے جواب میں اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ڈائریکٹر جنرل کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں اور دفتری کارروائیاں بخوبی جاری ہیں۔ تاہم، انکوائری سے پتہ چلا کہ ان کے پاس BS-18 افسر کے طور پر ڈائریکٹر جنرل کے فرائض انجام دینے کا اختیار نہیں تھا۔
سونے کی فی تولہ قیمت میں 1400روپے کااضافہ
علاوہ ازیں، محمد ایوب نے محکمہ کے سربراہ کے دفتر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا، جس سے وہ غیر قانونی طور پر الاٹمنٹ کی منظوری دے سکتے تھے۔ 23 جنوری 2024 اور 29 جنوری 2024 کو ذاتی سماعت کا موقع ملنے کے باوجود، مسٹر ایوب نے اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا انتخاب کیا۔
یہ انکشافات ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی وزارت کے اندر مبینہ بدانتظامی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی ایک پریشان کن تصویر پیش کرتے ہیں، جس سے مسٹر ایوب کے خلاف فوری تادیبی کارروائی ہوتی ہے۔