الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں پر سماعت کا سلسلہ جاری ، مزید کئی حلقوں کے نتائج روک دیئے گئے۔
الیکشن کمیشن نے این اے 56 راولپنڈی ، این اے 53 ، این اے 52 ، این اے 57 ،این اے 60 جہلم، این اے 69 منڈی بہائوالدین ، این اے 126 ، این اے 127 لاہور کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روک دیا۔
انتخابی نتائج کے لئے الیکشن کمیشن نے جدید الیکشن مینجمنٹ سسٹم تیارکر لیا
اس کے علاوہ این اے 87 خوشاب ، پی پی 7 سرگودھا، پی پی 133 ننکانہ صاحب، پی پی 15 راولپنڈی ،پی پی 43 منڈی بہاوالدین، پی پی 12 راولپنڈی، پی پی 53 ، پی پی 17 ، پی پی 4 اٹک، پی پی 121 ٹوبہ ٹیک سنگھ ، پی پی 279 لیہ ، پی پی 6 مری کے ریٹرننگ افسران کو بھی حتمی نتائج دینے سے منع کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے این اے 15 مانسہرہ اور اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے نتائج روک دیئے
پی بی 14نصیر آباد، پی بی 44 کوئٹہ اور پی پی 33 گجرات، پی پی 126، پی پی 128 جھنگ کی انتخابی عذرداریوں پر سماعت کے دوران ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ ہارنے والا جشن ، جیتنے والا دھاندلی کے الزامات لگا رہا ہے۔ ایسا رویہ کب تک چلے گا؟۔
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آر اوز زیادہ تر حلقوں میں حتمی نتائج جاری کر چکے ہیں، اس موقع پر نتائج روکنے سے اگلے مراحل میں تاخیر ہو گی۔