پاکستان سے بیرون ممالک جانے والے شہریوں کی تعداد میں جہاں اضافہ ہو رہا ہے وہیں بیرونِی ممالک میں قید پاکستانیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔سنہ 2023 میں تقریباً 10 لاکھ پاکستانی بیرون ملک گئے جن میں روزگار کے سلسلے میں جانے والوں کی تعداد زیادہ تھی۔23 ہزار 456 پاکستانی بیرون ملک قید ہیں: وزارتِ خارجہوزارتِ خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ’اس وقت 23 ہزار 456 پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں۔‘
سینیٹر ولید اقبال کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں وزارتِ خارجہ کے ڈی جی کونسلر افیئرز زاہد رضا اور وزارت اوورسیز کے حکام نے پاکستانی قیدیوں سے متعلق بریفنگ دی۔وزارتِ خارجہ کے ڈی جی کونسلر افیئرز زاہد رضا نے بتایا کہ ’اس وقت 23 ہزار 456 پاکستانی بیرون ملک جیلوں میں قید ہیں۔‘ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں قید پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہے: حکام حکام کے مطابق ’سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ مملکت سعودی عرب میں 12 ہزار 156 پاکستانی قیدی ہیں۔‘’متحدہ عرب امارات میں قید پاکستانیوں کی تعداد 5 ہزار 292 جبکہ قطر میں 338 پاکستانی قیدی ہیں۔‘حکام نے مزید بتایا کہ ’عراق میں 519 جبکہ بحرین میں 450 پاکستانی قید ہیں، قیدیوں کی مجموعی تعداد میں سے 15 ہزار 587 قیدی سزایافتہ ہیں۔‘ وزارت خارجہ حکام کے اعدادوشمار کے مطابق ’72 ممالک میں پاکستانی قیدی موجود ہیں جن میں سے 869 پاکستانی قیدی انڈر ٹرائل ہیں۔‘اعدادوشمار کے مطابق ’برطانیہ میں 330، امریکہ میں 44 جبکہ ترکیہ میں قید پاکستانیوں کی تعداد 308 ہے۔چین میں 400 اور افغانستان میں 88 پاکستانی قیدی جیلوں میں موجود ہیں۔وزارت خارجہ حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ’ملائیشیا میں 255، اٹلی میں 330 جبکہ ایران میں 100 پاکستانی جیلوں میں ہیں۔‘
’اس وقت کویت میں 59، انڈیا میں 706، یونان میں 811 اور عراق میں بھی 519 پاکستانی جیلوں میں قید ہیں۔‘حکام وزارت خارجہ کے مطابق ’یونان میں 811 پاکستانی قیدی موجود ہیں۔بحرین میں 450 جبکہ عمان میں 309 پاکستانی قیدی موجود ہیں۔‘قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ولید اقبال نے کہا کہ ’بیرون ملک قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے سفارت خانے اپنا کردار ادا کریں۔‘ سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے ہمیشہ سنجیدہ ہوتے ہیں، لیکن پاکستان میں یہ رجحان نہیں ہے۔‘سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ’بیرون ملک قیدیوں کی واپسی کا قانون موجود ہے اور پاکستان کا 11 ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہے۔‘پاکستان کا آذربائیجان، چین، ایران، جنوبی کوریا، سری لنکا کے ساتھ قیدیوں کا معاہدہ موجود ہے۔اس کی علاوہ سعودی عرب، تھائی لینڈاور ترکیہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کیے گئے ہیں۔‘وزارت داخلہ حکام کے مطابق ’برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ بھی قیدیوں کے تبادلے موجود ہیں۔‘مشاہد حسین سید نے حکام سے پوچھا کہ ’ان معاہدوں کے تحت کتنے پاکستانی قیدی پاکستان واپس لائے گئے ہیں؟‘ اس پر حکام متاثرکن جواب نہ دے سکے۔ قائمہ کمیٹی نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور وزارت داخلہ کو قیدیوں کے تبادلے کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کرنے کی ہدایت کی۔