’چائے بیچنے والا کروڑ پتی بن گیا‘: انڈین پنجاب کے مبینہ منشیات فروش جنھوں نے جیل میں بھی پولیس کے ناک میں دم کر رکھا ہے

جن تین منشیات سمگلروں کو آسام بھیجا گیا، ان میں بلوندر سنگھ عرف بلا حویلیاں کے علاوہ اکشے چھابڑا اور ان کے ساتھی جسپال سنگھ گولڈی بھی شامل ہیں۔

انڈین پنجاب کے ضلع ترن تارن کے گاؤں حویلیاں کے رہنے والے بلوندر سنگھ عرف بلہ حویلیاں کا نام سنہ 2019 میں اس وقت سرخیوں میں آیا جب کسٹم حکام نے راک سالٹ کی آڑ میں 532 کلو گرام ہیروئن اور 52 کلو گرام مخلوط منشیات کے پاؤڈر کی ایک بڑی کھیپ ضبط کی تھی۔

اس کھیپ کی کڑیاں حویلیاں گاؤں سے جا کر ملتی تھیں اور حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ پاکستان سے سمگل کی گئی تھی تاہم پاکستانی حکام نے اس الزام پر سرکاری سطح پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

پنجاب پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے الزام لگایا کہ ’بلا کا خاندان بھی مبینہ طور پر 1980 سے سونے کی سمگلنگ میں ملوث تھا، پھر وہ منشیات کی سمگلنگ کی طرف چلے گئے۔‘

بلا کے منشیات کی سمگلنگ میں وسیع پیمانے پر مبینہ طور پر ملوث ہونے اور مسلسل غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے مجاز اتھارٹی نے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔

انڈیا کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے حال ہی میں اپنی نوعیت کی پہلی کارروائی میں مبینہ منشیات کے سرغنہ بلوندر سنگھ عرف بلہ حویلیاں کو گرفتار کیا تھا۔

punjab police
Getty Images

این سی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’بلا حویلیاں 1992 سے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہیں۔ ان کا وسیع مجرمانہ نیٹ ورک اور منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہونا عوامی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔‘

این سی بی نے کہا کہ ’بلا کے خلاف فی الحال نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائیکوٹروپک سبسٹینس ایکٹ (این ڈی پی ایس) سے متعلق تین کیس زیر سماعت ہیں اور انھیں 1992 سے لے کر سات الگ الگ این ڈی پی ایس کیسوں میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔‘

مرکزی ایجنسی نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے پنجاب سے تین منشیات سمگلروں کو منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت حراست میں لینے کے بعد آسام کی ڈبرو گڑھ جیل بھیج دیا۔

این سی بی نے اسے شمالی علاقہ میں جیل میں ڈرگ مافیا کے لنک کو توڑنے کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا۔

جن تین منشیات سمگلروں کو آسام بھیجا گیا، ان میں بلوندر سنگھ عرف بلا حویلیاں کے علاوہ اکشے چھابڑا اور ان کے ساتھی جسپال سنگھ گولڈی بھی شامل ہیں۔

اکشے چھابڑا: چائے بیچنے والے سے منشیات کے کاروبار کا مالک بننے کا سفر

این سی بی نے اکشے چھابڑا اور جسپال سنگھ عرف گولڈی کے خلاف بھی کارروائی کی ہے اور ان دونوں کو آسام کے ڈبرو گڑھ میں بھی حراست میں رکھا جائے گا۔

این سی بی کا الزام ہے کہ ’اکشے چھابڑا اور جسپال گولڈی دونوں نے جیل میں ہونے کے باوجود اپنی مذموم حرکتیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ یہ دوسرا آپریشن ہے، جس میں جیل میں مقیم ڈرگ مافیا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘

این سی بی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اکشے 2017-18 سے منشیات کی سمگلنگ میں ملوث تھے۔ اس سے پہلے وہ چائے بنانے کا کام کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

این سی بی نے کہا کہ اکشے چھابڑا کو 24 نومبر 2022 کو جے پور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ملک چھوڑ کر عرب ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

مزید یہ کہ تفتیش کے دوران جسپال سنگھ عرف گولڈی کا نام سامنے آیا۔ اکشے چھابڑا پر ڈرگ سنڈیکیٹ کا اہم رکن ہونے کا الزام ہے۔

تفتیش سے پتہ چلا کہ لدھیانہ میں قائم اس بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ نے آئی سی پی اٹاری، پنجاب، موندرا سی پورٹ، گجرات اور انڈیا کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر سے تقریباً 1400 کلو ہیروئن سمگل کی تھی۔

این سی بی نے اب تک 20 افراد کو گرفتار کیا، جن میں سرغنہ، سمگلر اور دو افغان شہری شامل ہیں۔

این سی بی کا دعویٰ ہے کہ ’اب تک اس ڈرگ سنڈیکیٹ کے 57 کروڑ سے زیادہ، غیر منقولہ/منقولہ اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں۔‘

punjab
Getty Images
امرتسر میں منشیات کے خلاف احتجاج

این ڈی پی ایس ایکٹ 1988 کیا ہے؟

بھٹنڈہ کے اجیت اندر سنگھ چاہل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک مادوں کی غیر قانونی سمگلنگ صحت عامہ اور فلاح و بہبود کے لیے سنگین خطرہ ہے اور اس طرح کی غیر قانونی سمگلنگ میں ملوث افراد کی سرگرمیاں قومی معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’ایکٹ کا سیکشن 3 حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ نشہ آور ادویات اور سائیکو ایکٹیو مادوں کی غیر قانونی سمگلنگ میں ملوث افراد کو حراست میں لے۔‘

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے سینیئر ایڈووکیٹ نوکرن سنگھ کا کہنا ہے کہ ’ملزم کو ملک میں کہیں بھی حراست میں لیا جا سکتا ہے۔‘

نوکرن سنگھ نے مزید کہا کہ ’این سی بی نے کم از کم اب کام کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ ہم نے مفاد عامہ کی درخواست دائر کی ہے جس میں ہم نے این سی بی سے پنجاب میں منشیات کے گٹھ جوڑ کا پردہ چاک کرنے کے لیے مزید افسران تعینات کرنے کی درخواست کی ہے۔‘

پنجاب میں منشیات کا کاروبار کتنا سنگین ہے؟

منشیات کی سمگلنگ اور کاروبار پنجاب میں ایک بڑا سیاسی، سماجی اور صحت کا مسئلہ ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے حال ہی میں میڈیا کو پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے پہلے چھ ماہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت 4337 مقدمات درج کیے ہیں۔

پولیس کے دعوے کے مطابق ان مقدمات میں 6002 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ پاکستان انڈیا سرحد پر پاکستانی سرحد سے سے منشیات کی سمگلنگ کے الزامات بھی عام ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ تین سال کے دوران منشیات فروشی اور کاروبار کے 29010 مقدمات درج کیے گئے اور 39832 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ سرکاری اداروں نے 2701 کلو ہیروئن پکڑنے کا دعویٰ بھی کیا۔

منشیات کے مسئلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور منشیات فروشوں اور پولیس کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے انڈیا میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے 10 ہزار پولیس اہلکاروں کے تبادلے کیے تھے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US