سنگاپور میں ایک شخص نے اپنی بیوی سے قطع تعلقی کے بعد اسے عمر قید کی سزا دلوانے کی کوشش کی، وہ بھی اس کی گاڑی میں بھنگ رکھ کر۔ تاہم یہ منصوبہ ناکام رہا اور اس شخص کو قریب چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

سنگاپور میں ایک شخص نے اپنی بیوی سے علیحدگی کے بعد انھیں سزائے موت دلوانے کی کوشش کی، وہ بھی ان کی گاڑی میں بھنگ چھپا کر۔ تاہم یہ منصوبہ ناکام رہا اور اب اس شخص کو قریب چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
37 سالہ ٹین ژیانگ لونگ نے اپنی بیوی کی گاڑی کی پچھلی سیٹوں کے درمیان نصف کلو سے زیادہ بھنگ چھپائی تھی۔
ان کا خیال تھا کہ اس مقدار میں منشیات کے ساتھ پکڑے جانے پر ان کی بیوی کو منشیات کی سمگلنگ کے سنگین جرم میں سزائے موت ہو جائے گی۔
سنگاپور کا شمار دنیا کے ان ممالک ہوتا ہے جہاں انسداد منشیات کے قوانین سخت ہیں۔ سنگاپور کی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سخت قوانین منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام کے لیے ضروری ہیں۔
تاہم ٹین کی جانب سے چھپائی گئی منشیات میں نصف سے بھی کم اصل بھنگ تھی۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ٹین کا مقصد اپنی بیوی کو ڈرانا اور انھیں قانونی مشکلات میں مبتلا کرنا تھا۔
’ان کو معلوم تھا کہ اگر ان کا منصوبہ کامیاب ہو گیا تو ملوث فریق کو غلط طریقے سے گرفتار کر لیا جائے گا اور ان پر سنگین جرم کا الزام لگایا جائے گا۔‘
مگر جمعرات کو ان کی بیوی کی بجائے انھیں خود کو بھنگ رکھنے کے جرم میں تین سال اور دس ماہ کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے اس کیس میں غیر قانونی طور پر منشیات پلانٹ کرنے کے الزام پر بھی غور کیا۔
ٹین اور ان کی بیوی کی 2021 میں شادی ہوئی اور ایک سال بعد ہی دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔ تاہم وہ طلاق کے لیے فائل نہیں کر سکے تھے۔
سنگاپور کے قانون کے مطابق صرف ان جوڑوں کو طلاق کی اجازت ہوتی ہے جن کی شادی کو کم از کم تین سال کا عرصہ ہو چکا ہو۔

شوہر بھنگ پلانٹ کرتے ہوئے کیسے پکڑے گئے؟
ٹین کا خیال تھا کہ اگر ان کی بیوی کا مجرمانہ ریکارڈ ہوگا تو شاید انھیں اس قانون سے استثنیٰ مل جائے گی اور جلد طلاق ہوجائے گی۔
گذشتہ سال ٹین نے ٹیلی گرام پر اپنی گرل فرینڈ کو بتایا تھا کہ انھوں نے اپنی بیوی کو پھنسانے کے لیے ایک بھرپور منصوبہ بنایا ہے۔
16 اکتوبر کو انھوں نے ایک ٹیلی گرام چیٹ گروپ کے ذریعے بھنگ کی خریداری کی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ خریدے گئے مال کا وزن 500 گرام (1.1پاؤنڈ) سے زیادہ ہے، انھوں نے اس کا وزن بھی کیا۔ اگلے روز ٹین نے وہ بھنگ اپنی بیوی کی گاڑی میں رکھ دی۔
ٹین بظاہر اس بات سے آگاہ نہیں تھے کہ ان کی اہلیہ کی کار میں ایک کیمرا لگا ہوا ہے جس سے انھیں اپنے موبائل فون پر نوٹیفکیشن موصول ہوا۔
جب ٹین کی اہلیہ نے کیمرے کی لائیو فوٹیج چیک کی تو انھوں نے اپنے شوہر کو گاڑی کے ارد گرد گھومتے ہوئے پایا جس کے بعد انھوں نے ان کے خلاف پولیس میں ہراساںی کی رپورٹ درج کروائی۔
تفتیش کے دوران جب پولیس نے گاڑی کی تلاشی لی تو اس میں سے منشیات برآمد ہوئی اور انھوں نے ٹین کی بیوی کو گرفتار کر لیا۔
تاہم جب پولیس کو ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو انھوں نے اپنی تفتیش کا رُخ خود ٹین کی طرف موڑ دیا اور انھیں گرفتار کر لیا۔
ٹین کے وکیل نے عدالت میں دلائل پیش کرنے کی کوشش کی کہ جب انھوں نے اس جرم کا ارتکاب کیا تو وہ ڈپریشن کا شکار تھے۔ تاہم عدالت نے ڈاکٹروں کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ وہ کسی ذہنی عارضے میں مبتلا نہیں ہیں۔
سنگاپور میں منشیات رکھنے کی سزا قید ہے جبکہ منشیات کی سمگلنگ پر سزائے موت ہوسکتی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ٹین کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن انھوں نے کارروائی میں تعاون کیا اور مقدمے کے آغاز میں ہی اقبالِ جرم کر لیا جس کی وجہ سے انھیں کم سزا ملی۔
پچھلے سال بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی مخالفت کے باوجود سنگاپور نے پانچ ماہ کے عرصے کے دوران منشیات کی سمگلنگ کے دو ملزمان کو سزائے موت دی تھی۔