انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ آپریشن سندور میں براہموس میزائل نے شاندار کردار ادا کیا جس کے بعد 14، 15 ممالک نے ان میزائلز کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو لکھنؤ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ براہموس میزائل لکھنؤ میں تیار کیے جائیں گے۔
حال ہی میں وزیر دفاع اور وزیر اعلیٰ یوگی ادتیاناتھ نے ریاستی دارالحکومت میں براہموس کی تیاری کے مرکز کا افتتاح کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’براہموس کے پلانٹ سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔‘
براہموس انڈیا اور روس کا باہمی طور پر تیار کیا گیا میزائل ہے۔ یہ ایک لانگ رینج میزائل ہے، جسے آبدوز، جہاز یا بحری جہاز سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔
خیال رہے آپریشن سندور انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف کی گئی اس کارروائی کا نام ہے جو اس نے پہلگام میں پیش آنے والے ایک واقعے کے بعد کی تھی۔
22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملہ کیا گیا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔
اس کا الزام انڈیا کی جانب سے پاکستان پر لگایا گیا تاہم اسلام آباد نے اس کی تردید کی لیکن پھر بھی دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کا سلسلہ نہیں رکا۔
انڈیا نے پہلے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا جو دونوں ممالک کے درمیان پانی کی تقسیم کے بارے میں ہے۔
پاکستان نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر پانی روکا گیا تو اس کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔
مئی میں پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے کے مختلف علاقوں پر حملے کیے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
چھ اور سات مئی کی درمیانی رات انڈیا نے پاکستان کے مختلف علاقوں پر حملے کیے۔
اس کے جواب میں پاکستان نے 10 مئی کو آپریشن بنیان المرصوص شروع کرتے ہوئے انڈیا میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے انڈیا کے رفال سمیت چھ جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی قیادت بات چیت پر تیار ہو گئی ہے۔
تب سے دونوں جوہری پڑوسیوں میں جنگ تو نہیں ہوئی تاہم تعلقات میں تلخی اب بھی برقرار ہے اور ان کی قیادت ایک دوسرے کے خلاف بیانات دیتی رہتی ہے۔
اسی طرح ایک مرتبہ پھر دونوں ممالک کے درمیان سپورٹس اور شوبز سے متعلق سرگرمیوں کا سلسلہ بھی رک گیا ہے۔