انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کروانے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی نے مئی میں پاکستان کے ساتھ اپنا فوجی تنازع ختم کر دیا تھا کیونکہ اس نے اپنے تمام مقاصد پورے کر لیے تھے.برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں ہندو سیاحوں پر حملے کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کے آغاز پر بات کر رہے تھے۔اس حملے کے نتیجے میں انڈیا کا مئی میں پاکستان کے ساتھ چار روزہ فوجی تنازع شروع ہوا جو تقریباً تین دہائیوں میں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان بدترین تھا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’انڈیا نے اپنا آپریشن روک دیا کیونکہ تنازعے میں تمام سیاسی اور فوجی مقاصد کو حاصل کر لیا گیا تھا۔‘انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ آپریشن کو دباؤ میں ختم کیا گیا بے بنیاد اور مکمل طور پر غلط ہے۔وزیر دفاع کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب انڈین فوج نے کہا کہ اس نے پیر کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ایک لڑائی میں تین افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ انڈین ٹی وی چینلز کا کہنا تھا کہ اپریل کے حملے کے پیچھے ان افراد کا ہاتھ تھا۔ تاہم روئٹرز فوری طور پر معلومات کی تصدیق نہیں کر سکا۔کشمیر حملہ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد ملک میں شہریوں پر ہونے والا بدترین حملہ تھا۔ نئی دہلی نے کہا کہ پاکستانی شہری ان ہلاکتوں میں ملوث تھے اور اسلام آباد پر ان کی پشت پناہی کا الزام لگایا۔ پاکستان نے ملوث ہونے کی تردید کی تھی اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان نے جنگ بندی کی ثالثی پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا تھا لیکن انڈیا نے کہا تھا کہ اس میں واشنگٹن کا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور نئی دہلی اور اسلام آباد نے آپس میں لڑائی ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔انڈین اپوزیشن نے سوال کیا ہے کہ کشمیر حملے کے پیچھے انٹیلی جنس کی ناکامی اور حملہ آوروں کو پکڑنے میں حکومت کی ناکامی ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے ان مسائل کو پارلیمنٹ میں بحث کے دوران اٹھانے کی توقع ہے۔انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو ٹرمپ کے دباؤ میں آنے اور لڑائی ختم کرنے پر راضی ہونے پر بھی تنقید کی ہے اور کہا کہ لڑائی کے دوران انڈین جیٹ طیاروں کو مار گرایا گیا تھا۔پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے لڑائی میں انڈیا کے پانچ طیاروں کو مار گرایا، جبکہ انڈیا کے اعلیٰ ترین جنرل نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ انڈیا کو ابتدائی طور پر فضائی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، لیکن انہوں نے تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا تھا۔