ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ: کیا صرف 1.65 کروڑ افراد کی جانچ سے مسئلہ حل ہوگا؟

image

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر 2030 تک 1 کروڑ 65 لاکھ افراد کی ہیپاٹائٹس سی اسکریننگ کے ملک گیر منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم ماہرین صحت اس اقدام کو ناکافی مگر مثبت قدم قرار دے رہے ہیں۔

جناح اسپتال کے ماہر گیسٹرو انٹرولوجی ڈاکٹر نیرج کے مطابق پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کا کوئی جامع سرکاری ڈیٹا موجود نہیں حالانکہ 2014 میں عالمی ادارہ صحت نے اس مرض کو ایک خاموش قاتل قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مریض اس وقت اسپتال پہنچتے ہیں جب علاج کا موقع گنوا چکے ہوتے ہیں یا جگر کی پیوندکاری ہی واحد حل بچتی ہے۔

ڈاکٹر نیرج کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کی بڑی وجوہات میں دیہی علاقوں میں غیرسند یافتہ طبی عملہ، ایک سرنج کا بار بار استعمال، حجاموں کا ایک ہی استرا استعمال کرنا اور غیرتصدیق شدہ خون کی منتقلی شامل ہیں۔

ڈاکٹر نیرج نے زور دیا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں اس مرض سے متعلق آگہی اور ابتدائی اسکریننگ کی سخت ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مرض کی بروقت تشخیص ہو جائے تو علاج ممکن ہے، لیکن اکثر کیسز انتہائی تاخیر سے سامنے آتے ہیں۔

ملک کی 25 کروڑ سے زائد آبادی کے تناظر میں 1.65 کروڑ افراد کی اسکریننگ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر نیرج نے کہا کہ یہ قدم چھوٹا ضرور ہے لیکن صحیح سمت میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

صوبائی وزیر صحت سندھ عذرا فضل پیچوہو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس وقت سندھ میں 491 مراکز پر ہیپاٹائٹس سی کی اسکریننگ جاری ہے۔ ہم جہاں کیسز سامنے آتے ہیں وہاں فوری طبی ٹیمیں روانہ کرتے ہیں، اسکریننگ اور بروقت علاج سے ہی مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ منصوبہ خوش آئند ہے تاہم پاکستان جیسے بڑے اور پیچیدہ نظام میں ہیپاٹائٹس جیسے مرض کے مکمل خاتمے کے لیے مزید بھرپور، منظم اور طویل المدت کوششوں کی ضرورت ہے۔ اسکریننگ کی تعداد میں اضافہ دیہی علاقوں میں آگہی مہم، اور غیرمحفوظ طبی عمل کے خلاف سخت قانونی کارروائی اس جنگ کا لازمی حصہ ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow