وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ایران کو پُرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے، پاکستان ایران کے اصولی موقف کے ساتھ کھڑا ہے۔‘
اتوار کو ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایران کے صدر اور وفد کو پاکستان خوش آمدید کہتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ’آج ہم نے کئی ایم اویوز پر دستخط کیے ہیں، مفاہمتی یادداشتیں جلد معاہدوں کی شکل اختیار کریں گے، پاکستان اورایران کے درمیان 10 ارب ڈالر کی تجارت کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ایران ہمارا انتہائی برادر اور دوست ملک ہے، ایرانی صدر کے ساتھ باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی ہے، مسعود پزشکیان کے پاکستان کے عوام کے لیے جذبات قابل قدر ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کے 24 کروڑ عوام نے بھرپور مذمت کی، اسرائیل کی ایران پر جارحیت کا کوئی جواز نہیں تھا۔
’ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق پر امن مقاصد کے لیے جوہری طاقت حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان اورایران کی سوچ اور مؤقف ایک ہے، کسی قسم کی دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا، ہمارے بارڈرز کئی سو کلومیٹر پر محیط ہیں، ہم اپنے بارڈرز پر دہشت گردی کے خلاف بھرپوراقدامات کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں بدترین قسم کا ظلم وستم جاری ہے، بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔
’ایرانی سپریم لیڈراورایرانی صدر نے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی۔ اسلامی دنیا کو یک زبان ہو کر غزہ کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ہم نے غزہ کے لیے آواز نہ اٹھائی تو دنیا ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔‘