پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو اسلام آباد میں ہونے والا مرکزی احتجاج اور جلسہ منسوخ کرتے ہوئے نئی حکمت عملی کے تحت قومی و صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں کی بنیاد پر اضلاع اور قصبوں میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارٹی کی جانب سے رواں ماہ کی سیاسی حکمت عملی میں تبدیلی کی گئی ہے اور اب 5 اگست کے بجائے 14 اگست تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق تحریک کا بنیادی مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔
ادھر پنجاب میں بھی پارٹی قیادت مکمل طور پر واضح حکمت عملی تشکیل دینے میں ناکام رہی ہے۔ اگرچہ تمام حلقوں میں احتجاج کی کال جاری کی جا چکی ہے، تاہم لاہور میں احتجاج کی نوعیت اور مقام پر پارٹی قائدین کے درمیان اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض سینئر رہنماؤں کی رائے ہے کہ لاہور میں تمام حلقوں کے کارکنان کو اکٹھا کر کے ایک بڑی ریلی نکالی جائے جبکہ پارٹی کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور ان کے حامی اس بات کے مؤید ہیں کہ ہر حلقے میں علیحدہ علیحدہ احتجاج کیا جائے تاکہ گرفتاریوں اور مقدمات سے بچا جا سکے۔
تاحال لاہور میں احتجاج کے مقام کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا اور قیادت کی مختلف آراء کے باعث حتمی حکمت عملی تاحال زیر غور ہے۔ تاہم اس بات پر قیادت میں اتفاق ہے کہ کارکنوں کی گرفتاریوں سے بچنے کے لیے ہر حلقے میں مقامی سطح پر احتجاج کیا جائے جس کی قیادت متعلقہ ایم پی ایز، ایم این ایز یا ٹکٹ ہولڈرز کریں۔
صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی کارکن اور حامی پارٹی کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں جس سے یہ واضح ہو سکے گا کہ پنجاب بھر بالخصوص لاہور میں 5 اگست کا احتجاج کس انداز میں منعقد ہوگا۔