کے-الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس عبداللہ علوی نے نیپرا کی جانب سے ملٹی ایئر ٹیرف میں کی گئی بڑی کٹوتی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کے اثرات کراچی کے بجلی صارفین پر پڑیں گے۔
اپنے بیان میں مونس علوی نے کہا کہ نیپرا نے کے-الیکٹرک کے طویل مشاورت اور تحقیق کے بعد جاری کیے گئے ٹیرف میں چند ماہ کے اندر ہی نمایاں تبدیلیاں کر دی ہیں جس سے کمپنی کے آپریشنز پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جون 2025 میں جاری ہونے والا ٹیرف اڑھائی سالہ مشاورت، جانچ پڑتال اور آزاد ذرائع سے اعداد و شمار کی تصدیق کے بعد تیار کیا گیا تھا لیکن اس میں حالیہ کمی نے کمپنی کے مالی توازن پر اثر ڈالا ہے۔
سی ای او کے مطابق کے-الیکٹرک انتظامیہ اس نظرثانی شدہ ٹیرف کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ بجلی کی فراہمی کا تسلسل متاثر نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ صارفین پر بوجھ کم سے کم ہو تاہم اس کمی کے کچھ اثرات عوام تک ضرور پہنچیں گے۔
مونس علوی نے بتایا کہ کمپنی نے نئے حالات سے نمٹنے کے لیے حکمتِ عملی پر غور شروع کر دیا ہے اور نظرثانی شدہ ٹیرف سے متعلق تمام تفصیلات بورڈ آف ڈائریکٹرز کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے-الیکٹرک صارفین کے مفادات کا تحفظ اولین ترجیح ہے مگر نیپرا کی جانب سے اچانک تبدیلیوں سے کمپنی کے مالی اور آپریشنل استحکام کو چیلنجز درپیش ہیں۔