مہاراشٹر کے ضلع چھترپتی سمبھاجی نگر میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس نے بھارتی معاشرے میں بڑھتے دباؤ، کمزور ذہنی صحت اور والدین و بچوں کے درمیان خلیج پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ صرف 16 سال کی عمر میں ایک لڑکے نے اپنی جان اس لیے لے لی کیونکہ ماں نے اسے نیا موبائل فون لے کر دینے سے انکار کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق، لڑکے کی شناخت اتھرو گوپال تائڈے کے طور پر ہوئی ہے، جو پولیس بھرتی کے امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ وہ کئی دنوں سے اپنی والدہ سے نیا فون دلوانے کی ضد کر رہا تھا، مگر والدہ مسلسل انکار کر رہی تھیں۔ والدہ کے ایک اور انکار کے بعد، اتھرو سیدھا تسگاؤں کی پہاڑی پر گیا اور وہاں سے چھلانگ لگا دی۔ مقامی افراد نے فوری طور پر اسے اسپتال منتقل کیا، لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔
یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک المیہ ہے جو بتاتا ہے کہ نوجوان ذہنوں پر مادی خواہشات کا دباؤ کس قدر خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ موبائل فون جیسی چیزیں آج کی نسل کے لیے صرف رابطے کا ذریعہ نہیں، بلکہ عزتِ نفس اور معاشرتی شناخت کا حصہ بن چکی ہیں۔
یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی کئی نوجوان اس نوعیت کی ناامیدی کا شکار ہو کر اپنی زندگی ختم کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں ایک 15 سالہ لڑکا سالگرہ پر فون نہ ملنے پر خودکشی کر بیٹھا تھا، جب کہ جولائی 2024 میں نوی ممبئی میں ایک 18 سالہ نوجوان نے اس وقت موت کو گلے لگا لیا جب والد نے اسے مہنگا آئی فون دینے کے بجائے سستا فون خریدا۔