بحریہ ٹاون نے اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلہ کے خلاف پراپرٹیز کی نیلامی رکوانے کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے اپیل دائر کی ہے جس میں عدالت سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ اپیل کے فیصلہ تک 7 اگست کو پراپرٹیز کی نیلامی کا عمل روکا جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف بحریہ ٹاؤن کی درخواست خارج کردی تھی۔ عدالت کی جانب مختصر حکم جاری کرنے کے فوراً بعد نیب نے اعلان کیا کہ نیلامی 7 اگست کو اس کے اسلام آباد آفس میں منصوبہ بندی کے مطابق ہوگی۔بحریہ ٹاؤن کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم آج اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے جا رہے ہیں۔‘منگل کو عدالتی کارروائی کے دوران فاروق ایچ نائیک نے دلیل دی کہ نیلامی کا نوٹس ’غیر قانونی، دھوکہ دہی پر مبنی اور بد نیتی کے ساتھ جاری کیا گیا۔‘ انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن نہ تو کسی پلی بارگین کا حصہ تھا اور نہ ہی برطانیہ سے شروع ہونے والے کیس سے متعلق کسی ریفرنس میں بطور ملزم نامزد کیا گیا تھا۔نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی چھ جائیدادوں میں ایک اسلام آباد اور پانچ راولپنڈی میں شامل ہیں۔ نیب نے کہا کہ اس فروخت کا مقصد بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض حسین کے 190 ملین کیس سے منسلک سیٹلمنٹ ڈیل سے غیر ادا شدہ رقوم کی وصولی ہے۔