بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں نے بلوچستان کے علاقے مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے تین جوان شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء میں 31 سالہ میجر محمد رضوان طاہر، 37 سالہ نائیک ابنِ امین، اور 33 سالہ لانس نائیک محمد یونس شامل ہیں۔ میجر رضوان طاہر کا تعلق نارووال، نائیک ابن امین کا ضلع صوابی اور لانس نائیک یونس کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا جس کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے۔ بیان میں کہا گیا کہ میجر رضوان طاہر ایک دلیر افسر تھے جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف متعدد آپریشنز میں فرنٹ لائن سے قیادت کی۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کی مکمل بیخ کنی کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید تقویت بخشتی ہیں۔
دوسری جانب کالعدم تنظیم بی ایل اے (بلوچ لبریشن آرمی) نے مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔