دو اگست کو جب انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے گاؤں دنکور کے رہائشی 20 سالہ دیپال سنگھ نے اپنا اکاؤنٹ بیلنس چیک کرنے کے لیے بینک کی ایپ کھولی تو ان کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔
دلیپ سنگھ اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا کے دنکور قصبے کے رہنے والے ہیں اور وہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد بے روز گار ہیںدو اگست کو جب انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے گاؤں دنکور کے رہائشی 20 سالہ دیپال سنگھ نے اپنا اکاؤنٹ بیلنس چیک کرنے کے لیے بینک کی ایپ کھولی تو ان کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔
ابتدا میں تو وہ سکرین پر نظر آنے والی رقم کو وہ گن بھی نہیں پا رہے تھے۔
دلیپ نے دو ماہ قبل ہی کوٹیک مہندرا بینک میں اپنا اکاؤنٹ کھلوایا تھا۔
ایپلیکشن کے مطابق، اس وقت ان کے اکاؤنٹ میں مجموعی طور پر 10,01,35,60,00,00,00,00,00,00,01,00,23,56,00,00,00,00,00,299 انڈین روپے تھے۔
دلیپ نے متعدد بار اپنی ایپ کو بند کر کے دوبارہ کھولا، اس کا پاس ورڈ بھی تبدیل کیا۔ لیکن پھر بھی کھربوں روپے ان کے اکاؤنٹ میں بدستور دکھائی دے رہے تھے۔
بی سی سی سے بات کرتے ہوئے دلیپ کا کہنا تھا کہ رقم اتنی زیادہ تھی کہ وہ اسے گن بھی نہیں پا رہے تھے۔
’میں بس اتنا گن پایا کہ وہ 37 ہندسوں پر مشتمل نمبر تھا۔ میں نے اسے گوگل کر کے دیکھنے کی کوشش کی لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوا۔‘
دلیپ کہتے ہیں کہ انھوں نے کئی لوگوں کو یہ رقم دکھائی لیکن ان میں سے کوئی بھی اسے گن نہیں پایا۔
جب انھوں نے کیمرے کے سامنے ایک بار پھر اسے گننے کی کوشش تو 10 ارب تک گننے کے بعد انھوں نے ہاتھ کھڑے کر دیے اور کہا کہ ’مجھے اس سے آگے گنتی بھی نہیں آتی۔‘
دلیپ کہتے ہیں کہ انھوں نے کئی لوگوں کو یہ رقم دکھائی لیکن ان میں سے کوئی بھی ان کے اکاؤنٹ میں موجود رقم گن نہیں پایادلیپ 12ویں پاس ہیں اور کافی عرصے سے کام کی تلاش میں ہیں۔
اپنے اکاؤنٹ میں کھربوں روپے دیکھنے کے بعد دلیپ کو لگا کہ شاید کوئی تکنیکی غلطی ہو۔ لیکن بار بار ریفریش کرنے پر بھی اکؤنٹ میں وہی رقم نظر آتی رہی۔
دلیپ کہتے ہیں کہ اپنے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم دیکھ کر انھوں نے سوچا کہ کچھ رقم کسی اور اکاؤنٹ میں بھیج دیتے ہیں۔
’میں نے 10 ہزار روپے ٹرانسفر کرنے کی کوشش لیکن وہ نہیں گئے۔ بینک والوں نے میرا اکاؤنٹ منجمد کر دیا تھا۔‘
وہ کہتے ہیں کہ انھیں اپنے بینک اکاؤنٹ میں اتنی رقم دیکھ کر حیرت ہوئی تھی۔ ’ایک لمحے کے لیے مجھے لگا کہ شاید میری کوئی لاٹری لگ گئی ہو لیکن اتنی بڑی تو لاتری بھی نہیں ہو تی۔‘
جب دلیپ سے پوچھا گیا کہ اس سے قبل ان کے اکاؤنٹ میں کتنی رقم تھی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اکاؤنٹ میں محض 10 سے 20 روپے ہی تھے۔
اتر پردیش پولیس کے مطابق اتنی بڑی رقم تکنیکی خرابی کی وجہ سے دلیپ سنگھ کے بینک اکاؤنٹ میں نظر آرہی ہے۔بینک کا کیا کہنا ہے؟
دلیپ کا کوٹینک مہندرا بینک میں آن لائن سیونگز اکاؤنٹ ہے۔
جب وہ اپنے اکاؤنٹ میں آئے اربوں روپیوں کے بارے میں اطلاع دینے بینک پہنچے تو بینک کی جانب سے انھیں کہا گیا کہ انھیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔
دلیپ کو بتایا گیا کہ ان کے اکاؤنٹ میں اصلی میں کوئی رقم نہیں آئی اور محض ایک تکنیکی غلطی کی وجہ سے ان کے اکاؤنٹ میں یہ رقم دکھائی دے رہی ہے۔
دنکور پولیس سٹیشن کے سب انسپکٹر سوہن پال سنگھ نے بی بی سی کو بتایا، ’پولیس نے تفتیش کی ہے۔ فون پے اور بینک سٹیٹمنٹ چیک کرنے پر پتا چلا ہے کہ دلیپ کے اکاؤنٹ میں بیلنس صفر روپے ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پولیس نے بینک سے بھی رابطہ کیا ہے، تکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ رقم ایک مخصوص ایپ میں دکھائی دے رہی ہے، جبکہ درحقیقت اکاؤنٹ میں ایک روپیہ بھی نہیں ہے۔‘
پروسیوں کا کیا کہنا ہے؟
دلیپ سنگھ کی پڑوسن سمن دیویدلیپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے آنے کی خبر پورے گاؤں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
یہ کہانی سب کی زبان پر ہے۔ کئی دنوں سے میڈیا کے نمائندے بھی مسلسل دلیپ سے ملنے آ رہے ہیں۔
دلیپ کے ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ ’میرا نام بھی دلیپ ہے، اسی وجہ سے کئی دنوں سے بہت سے لوگ مجھے بھی فون کر رہے ہیں۔ اس علاقے کے زیادہ تر لوگ غریب ہیں، دلیپ کے اکاؤنٹ میں اتنی بڑی رقم دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’دلیپ کے دوست ان کے بینک بیلنس کے سکرین شاٹس اپنے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے ہیں اور کچھ پوسٹس وائرل بھی ہو رہی ہیں۔‘
پڑوس میں رہنے والی سمن کہتی ہیں، ’جب پیسہ آتا ہے تو کسی کو برا نہیں لگتا؛ یہ بہت اچھا لگتا ہے۔ پورے دنکور میں اس کا چرچا ہو رہا ہے‘
سمن بتابی ہیں کہ ’دلیپ کے والدین کا انتقال ہو چکا ہے اور وہ اپنی دادی کے ساتھ رہتے ہیں۔ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسے کچھ مدد ملے۔‘