قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے محکمہ معدنیات خیبر پختونخوا میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کو بے نقاب کر دیا۔ نیب ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے خیر آباد، نظام پور کے دریاؤں سے سونا نکالنے کا اربوں روپے مالیت کا ٹھیکہ شفافیت کے تقاضوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کم قیمت پر منظور نظر کو دے دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ ٹھیکیدار نے سونے کے حصول کے لیے 6 ارب روپے کی بولی لگائی تھی تاہم محکمہ معدنیات نے اسے مسترد کر کے 4 ارب روپے کی کم ترین بولی پر ٹھیکہ منظور نظر فریق کو دے دیا، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
نیب خیبر پختونخوا نے متاثرہ ٹھیکیدار کی شکایت پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے محکمہ معدنیات سے تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے اور جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق ابتدائی شواہد کی بنیاد پر محکمہ معدنیات کے افسران و اہلکاروں کا گھیراؤ تنگ کر دیا گیا ہے اور جلد ہی ذمہ داران کو نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔