کراچی میں حالیہ بارشوں کے دوران سندھ ہائیکورٹ کے ججز اور افسران کے گھروں میں بجلی کی بندش کے معاملے پر کے الیکٹرک حکام عدالت کے طلب کرنے پر پیش ہوئے اور بجلی کے بریک ڈاؤن پر معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے سی ای او سمیت سینئر افسران سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ حکام نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ بڑے بریک ڈاؤن اور فالٹ سے بچنے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے اور اس حوالے سے مختلف علاقوں کے تعینات افسران کے نام اور رابطہ نمبرز بھی فراہم کردیے گئے ہیں تاکہ فوری رسپانس ممکن بنایا جا سکے۔
کے الیکٹرک حکام نے مزید بتایا کہ بعض افسران کے تبادلے ہوچکے ہیں اور کوتاہی کے مرتکب افسران کے خلاف انکوائری کے بعد کارروائی بھی کی جائے گی۔ کے الیکٹرک حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہنگامی صورتحال میں بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متبادل نظام بھی وضع کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں دو روز تک بجلی معطل رہی تھی اور بجلی کی طویل بندش کے باعث ہائیکورٹ کے ججز اور افسران کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور جب کہ پروٹوکول سیکشن کو دیے گئے کے الیکٹرک افسران کے نمبرز بھی بند رہے۔
ایڈیشنل رجسٹرار کوآرڈینیشن نے اس صورتحال پر 22 اگست کو کے الیکٹرک کے ایم ڈی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ادارہ نیپرا قوانین کے تحت صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا پابند ہے اور یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر متبادل نظام رکھنا لازمی ہے۔