مری کے علاقے گھوڑاگلی ملوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور وسیم کو بکنگ کے بہانے اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ملزمان نے لاش کو گلبرگ گرین میں پھینک کر تیزاب ڈال کر جلادیا جس کے بعد پولیس کو صرف ہڈیاں مل سکیں۔
تفصیلات کے مطابق مقتول وسیم اپنے بھائیوں کے ساتھ بھارہ کہو میں رہائش پذیر تھا اور جہانزیب خان کا ڈرائیور کرتا تھا۔ 14 اگست 2025 کو مالک جہانزیب خان نے تھانہ بھارہ کہو پولیس کو اطلاع دی کہ وسیم کئی روز سے لاپتہ ہے۔
ابتدائی تفتیش میں مقتول کے فون ریکارڈ سے ملزم طیب سے رابطے کا انکشاف ہوا۔ پولیس نے طیب کو گرفتار کیا تو اس نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے ساتھیوں عبداللہ اور ثناءاللہ کے ہمراہ وسیم کو رینٹ کے بہانے لے جا کر فائرنگ کر کے قتل کیا اور لاش گلبرگ گرین میں پھینک دی۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر مقتول کے باقیات، واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور کپڑے برآمد کر لیے گئے۔ اہل خانہ کے مطابق ملزمان نے لاش پر تیزاب ڈال کر جلایا جس سے صرف ہڈیاں باقی رہ گئیں۔
پولیس نے طیب اور عبداللہ کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ثناءاللہ تاحال مفرور ہے۔ مقتول کے ورثاء نے آئی جی پنجاب اور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کر کے انہیں انصاف دلایا جائے۔