پاکستان میں منگل اور بدھ کی رات دریائے سندھ میں سیلاب آنے کا خدشہ ہے جس کے پیشِ نظر وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایات جاری کیں کہ دریا کے اطرافکناروں کے بندوں کے نہری نظام کی کڑی نگرانی کی جائے۔ جبکہ صوبہ سندھ کے آئی جی غلام نبی میمن نے سیلاب کی آمد اور ممکنہ خطرے کے پیش نظر سندھ پولیس بالخصوص سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کو چوکنا اور مستعد رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
- پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے دوران 30 اموات کی تصدیق کی ہے
- ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے صدر ماساتو کانڈا نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے 30 لاکھ ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا ہے
- پاکستان کے صوبہ سندھ میں آئندہ دنوں میں سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر شمالی اضلاع میں 72 اور جنوبی اضلاع میں 106 ریسکیو کشتیاں تعینات کر دی گئی ہیں
- سندھ کے صوبائی وزیر کے مطابق گڈو میں پہلے سے دو لاکھ کیوسکس پانی موجود ہے اور سپر فلڈ کی تیاری کے تحت آٹھ لاکھ کیوسکس سے زائد پانی کی آمد متوقع ہے
- این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ تین لاکھ 85 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے جو گذشتہ تین دہائیوں کی بلند ترین سطح قرار دی جا رہی ہے
- صوبہ پنجاب میں مون سون کی بارشوں کا نواں سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور دو ستمبر تک جاری رہے گا
- گوجرانوالہ، لاہور اور گجرات ڈویژن کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آئندہ 12 سے 18 گھنٹوں میں شدید بارش کا امکان ہے
- سیلاب اور بارشوں کے باعث متاثرہ علاقوں میں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند ہیں
دریائے سندھ میں ’منگل اور بدھ کی رات سیلاب آنے کا خدشہ‘، حکام کو کڑی نگرانی کرنے اور الرٹ رہنے کے احکامات