افغانستان میں طالبان حکومت اور اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ کنڑ اور ننگرہار صوبوں میں 800 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 2500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن خراب موسم کی وجہ سے اب بھی متعدد علاقوں تک پہنچنے میں شدید مُشکلات کا سامنا ہے۔
- اتوار اور پیر کی درمیانی شب مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 800 سے زیادہ افراد ہلاک، 2500 زخمی ہوئے ہیں
- افغانستان میں ہر وقت زلزلوں کا خطرہ رہتا ہے کیونکہ یہ متعدد فالٹ لائنز کے اوپر واقع ہے جہاں انڈین اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں
- کنڑ میں تعینات طالبان افسر کا کہنا ہے کہ 'زیادہ تر لاشیں ملبے تلے دبی ہیں۔ ہم سب کچھ کر رہے ہیں لیکن سب کچھ اتنی جلدی کرنا آسان نہیں ہوگا'
- انڈیا کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ انڈین حکومت نے افغانستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے ایک ہزار خیمے کابُل پہنچا دیے ہیں
- زلزلے کے بعد افغان طالبان نے بین الاقوامی امدادی تنظیموں سے امدادی کارروائیوں میں مدد کی اپیل کی ہے
- افغان حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں کنڑ اور ننگرہار صوبے میں بڑے پیمانے پر مکانات تباہ ہوئے ہیں
افغانستان میں زلزلے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری: ’میں نے اپنے ہاتھوں سے ایک گاؤں میں دس قبریں کھودیں‘