"ملزم نے مجھے شادی کی پیشکش کی، اور جب میں نے انکار کیا تو اُس نے دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ وہ بار بار میرا پیچھا کرتا، مجھے ہراساں کرتا اور یہاں تک کہ میرے گھر تک پہنچ گیا۔ ایک دن اُس نے گھر کی گھنٹی بجائی اور دروازہ کھلتے ہی مجھے زبردستی ساتھ چلنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی۔ اُس نے میرا فون چھین لیا اور گاڑی میں بیٹھ گیا۔ میں فون واپس لینے کے لیے بھاگی تو اُس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ اُس نے صاف کہا کہ اگر شادی نہ کی تو وہ مجھے قتل کر دے گا۔ میں ثناء یوسف کی طرح قتل نہیں ہونا چاہتی، اس لیے میں مدد مانگ رہی ہوں۔"
اسلام آباد میں خوفناک واقعے کے بعد پولیس نے بروقت حرکت میں آتے ہوئے ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو ہراساں کرنے، قتل اور اغوا کی دھمکیاں دینے والے ملزم حسن زاہد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق یہ کارروائی اُس وقت عمل میں آئی جب سامعہ کی جانب سے ویڈیو بیان اور تحریری شکایت درج کروائی گئی۔ تھانہ شالیمار میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 354، 365، 392، 500، 509 اور 511 شامل ہیں۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ملزم کئی دنوں سے سامعہ حجاب کا پیچھا کر رہا تھا۔ وہ بار بار تحائف دے کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا اور شادی کے لیے اصرار کرتا رہا۔ انکار پر اُس کا رویہ مزید خطرناک ہوتا گیا اور اُس نے براہِ راست جان سے مارنے کی دھمکی دے ڈالی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے اور ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ اُس کے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔