خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک بار پھر کالا باغ کی تعمیر کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس سے تین صوبوں کو فائدہ ہو گا۔‘
منگل کو پشاور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیلی فون کیا تھا جس پر ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
ان کے مطابق ’پنجاب کو پیشکش کی ہے کہ اگر سیلاب سے نمٹنے کے لیے کوئی مدد چاہیے تو ہم تیار ہیں۔‘
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیلاب کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، کالا باغ ڈیم پر سیاست کریں تو الگ بات ہے۔
انہوں نے کالا باغ کی تعمیر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے تین صوبوں کو فائدہ ہو گا۔
’پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کو پانی ملے گا، سندھ کو کالا باغ ڈیم پر کچھ ایشوز ہیں تو میز پر بیٹھ کر بات کرے۔‘
ان کے مطابق ’کالا باغ ملک کی ضرورت ہے جو کہ سیاست کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔ ایسا ڈیم نہ بنانا ملک اور نسلوں کے ساتھ زیادتی ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ اس وقت ملک میں آئین ہے نہ قانون، یہاں سیاست نہیں ہو رہی صرف انتقامی سیاست چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں سیاست کا وجود ختم ہو چکا ہے۔‘
علی امین گنڈا پور نے پیر کو بھی کالا باغ ڈیم کی حمایت کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبوں کے تحفظات دور کیے جانے چاہییں اور قوم کے فائدے کے لیے یہ ڈیم بنایا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’صوبائیت کے چکر میں پورے ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے فائدے کو پیچھے نہیں دھکیلا جا سکتا، سب کو مطمئن کر کے کالا باغ ڈیم جیسا منصوبہ بننا چاہیے۔‘
خیال رہے ملک میں شدید بارشوں اور سیلاب کے بعد ایک بار پھر کالا باغ ڈیم کو تذکرہ شروع ہو گیا ہے۔
یہ ملک کا ایک دیرینہ ایشو ہے جس پر صوبوں میں اتفاق نہیں پایا جاتا اور کچھ سیاسی جماعتیں اس کی شدید مخالف ہیں۔