"میں نے خود کو ایک خول میں سمیٹ لیا۔ میں اپنے غم کو سب کے سامنے لانے کے لیے تیار نہیں تھی۔ میں نے باوقار خاموشی کو ترجیح دی کیونکہ میری فطرت ہی ایسی ہے۔ میں ہمیشہ کم بولنے والی عورت رہی ہوں۔ یہ میری زندگی کے سب سے مشکل دن تھے، لیکن وقت سب سے بڑا مرہم ہے۔ جو کچھ مقدر میں لکھا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے، اور آخرکار انسان کو قبول کرنا پڑتا ہے۔"
بالی ووڈ کی دلکش اداکارہ کرشمہ کپور کی زندگی بظاہر چمک دمک سے بھری دکھائی دیتی ہے، مگر حقیقت میں یہ سفر خوشی، جدوجہد، کڑواہٹ اور دکھوں کا امتزاج ہے۔ فلمی دنیا میں ان کا مقام آج بھی قائم ہے، لیکن ذاتی زندگی نے انہیں بارہا آزمایا۔
ایک وقت تھا جب کرشمہ کی منگنی ابھیشیک بچن سے ہوئی۔ بچن خاندان کی بہو بننے کی خبریں شہ سرخیوں میں رہیں، لیکن یہ رشتہ اچانک ختم ہوگیا۔ اس صدمے کو کرشمہ نے خاموشی اور وقار کے ساتھ برداشت کیا۔ انہوں نے خود اعتراف کیا کہ وہ اس وقت اپنے دکھ کو دوسروں کے سامنے لانے کے لیے تیار نہیں تھیں۔ یہ فیصلہ ان کے لیے کٹھن ضرور تھا لیکن ان کی شخصیت کا عکس بھی تھا۔
ان دنوں یہ بھی کہا گیا کہ اختلافات اس رشتے کے خاتمے کی وجہ بنے، تاہم کرشمہ کا کہنا تھا کہ اصل سہارا انہیں ہمیشہ اپنے خاندان سے ملا۔ وہ مانتی ہیں کہ اگر ان کے والدین، بہن، دادی اور قریبی رشتہ دار نہ ہوتے تو وہ اس کرب سے باہر نہ آ پاتیں۔
وقت نے انہیں ایک اور موڑ پر پہنچایا۔ ستمبر 2003 میں کرشمہ نے بزنس مین سنجے کپور سے شادی کی۔ یہ شادی نہ صرف ایک بڑی تقریب تھی بلکہ ایک نئے آغاز کی امید بھی۔ ان کے دو بچے ہوئے بیٹی سمائرا اور بیٹا کیان۔ لیکن یہ رشتہ بھی دیرپا نہ رہا اور دونوں نے اپنی راہیں جدا کرلیں۔
مصیبت کا ایک اور جھٹکا جون 2025 میں لگا جب سنجے کپور اچانک لندن میں ایک پولو میچ کے دوران چل بسے۔ شہد کی مکھی نگلنے کے باعث ہونے والی الرجی اور دل کا دورہ ان کی زندگی کا آخری باب بن گیا۔ ان کے آخری الفاظ، جو انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھے تھے، آج ایک تلخ حقیقت کی صورت سنائی دیتے ہیں: "زندگی محدود ہے، ‘اگر’ اور ‘کاش’ فلسفیوں کے لیے چھوڑ دیں…"
سنجے کی موت نے نہ صرف کاروباری دنیا بلکہ کرشمہ اور ان کے بچوں کو بھی شدید صدمے میں ڈال دیا۔ دہلی میں ہونے والی آخری رسومات میں کرینہ کپور اور سیف علی خان بھی ان کے ساتھ کھڑے تھے، جس نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وقت کے طوفان میں خاندان ہی اصل سہارا بنتا ہے۔