پاکستان اور چین کا سی پیک کے اپگریڈڈ فیز ٹو سمیت پانچ نئے کوریڈورز پر کام کرنے پر اتفاق

image
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے سرمایہ کاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کے جائیں گے۔ ’ہمارے دروازے چینی سرمایہ کاروں کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔‘

بیجنگ میں چین میں پاکستان-چین بزنس ٹو بزنس کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی کاروباری برادری کا باہمی تعاون لائقِ تحسین ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’یہ کانفرنس ہماری اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ ثابت ہوگی اور یہ اپنی منزل تک پہنچ کر دم لے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔

’ان معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا۔‘

شہباز شریف کے مطابق دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ خوش آئند ہے۔

قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے عوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی چیانگ سے ملاقات کی۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک-چین تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان 2 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاقِ رائے کی بنیاد پر، چینی وزیر اعظم لی چیانگ اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور ہمہ جہت تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا، اور مشترکہ ایکشن پلان (2024-2029) پر دستخط کو اس سلسلے میں ایک اہم قدم قرار دیا۔

دونوں رہنماؤں نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اپ گریڈڈ فیز 2، بشمول پانچ نئے کاریڈورز کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

شہباز شریف کے مطابق دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ خوش آئند ہے۔ (فوٹو: وزیراعظم آفس)

وزیر اعظم شہباز شریف نے بزنس ٹو بزنس تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے چینی وزیر اعظم کو بیجنگ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں 300 سے زائد پاکستانی اور 500 چینی کمپنیاں شریک ہوئیں۔

انہوں نے زراعت، کان کنی و معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کو باہمی طور پر مفید اقتصادی تعاون کے لیے ترجیحی شعبے قرار دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی صدر شی جن پنگ کے عالمی گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو سمیت کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ان کے تاریخی اقدامات کی پاکستان کی جانب سے حمایت کا اعادہ کیا۔

وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد چینی وزیر اعظم کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کے اعزاز میں ایک پروقار ظہرانہ دیا گیا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US